امریکا نے یوکرین سے ڈیفنس سسٹم مشرق وسطیٰ منتقل کردیے، وزیردفاع کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیتھ نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے یوکرین سے کچھ میزائل اور ڈرون دفاعی نظام مشرق وسطیٰ منتقل کیے ہیں تاکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کے دوران خطے میں موجود امریکی اہلکاروں اور مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پیٹ ہیگسیتھ کا کہنا تھا کہ ان سے بار بار پوچھا جا رہا تھا کہ کیا امریکا نے یوکرین سے کچھ دفاعی سسٹمز مشرق وسطیٰ منتقل کیے ہیں، تو ان کا جواب ہے: ’’ہاں، ہم نے ایسا کیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں موجود اپنے شہریوں اور افواج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر جاری میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور امریکا کی یہ کارروائی اسی تناظر میں کی گئی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ کا مزید جنگی طیارے مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان
لندن:برطانیہ کے وزیراعظم کیئراسٹارمر نے کہا ہے کہ برطانیہ علاقائی سیکیورٹی میں تعاون کے لیے اپنے لڑاکا طیاروں سمیت جنگی سازو سامان مشرق وسطیٰ بھیج رہا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے گروپ آف سیون کے اجلاس میں شرکت کے لیے کینیڈا روانگی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ لڑاکا طیاروں سمیت اضافی فوجی سازو سامان مشرق وسطیٰ منتقل کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنگی طیارے مشرق وسطیٰ منتقل کرنے کا مقصد علاقائی سیکیورٹی میں تعاون کرنا ہے۔
اسٹارمر کا کہنا تھا کہ ہم لڑاکا طیاروں سمیت ہتھیار خطے میں منتقل کر رہے ہیں اور یہ خطے میں تعاون کے لیے کر رہے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا کہ عملے نے جمعے کی صبح ہی منتقلی کی تیاریاں شروع کردی تھیں جب یہ واضح ہوگیا تھا کہ خطے میں صورت حال بگڑ گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ برطانوی بیسز سے طیاروں کی مزید ری فیولنگ کی گئی ہے اور اضافی لڑاکا طیارے بھی بھیجے جائیں گے۔
برطانیہ کے جنگی طیارے پہلے ہی مشرق وسطیٰ میں موجود ہیں، جو عراق اور شام کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک آپریشن کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے حملے کے بعد ایران نے بھی اسرائیل کے مختلف مقامات پر جواب وار کیے ہیں جبکہ اسرائیلی حملے میں ایران کے فوجی کمانڈرز، سائنس دانوں سمیت کئی شہری شہید ہوچکے ہیں۔