اسرائیل نے ایران کیلئے جاسوسی کے شبہے میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیل نے ایران کے لیے جاسوسی کے شبہے میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار افراد کو اسرائیل کی داخلی خفیہ ایجنسی شاباک (شین بیت) اور اسرائیلی پولیس نے ہفتے کے روز گرفتار کیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس معاملے پر مزید تفصیلات جاری کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ۔
ان مشتبہ افراد کو اسرائیل کے ایران پر حملوں کے آغاز کے ایک روز بعد گرفتار کیا گیا ۔
دوسری جانب ایران نے بھی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے 2 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق دونوں افراد کو ایرانی صوبے البرز سے گرفتار کیا گیا ہے جہاں وہ ایک سیف ہاؤس میں موساد کے لیے دھماکہ خیز مواد تیار کررہے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افراد کو
پڑھیں:
اسرائیل کا تقاریر سے کچھ نہیں بگڑے گا، مسلم ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں: ایران
تہران (ویب ڈیسک) ایران نے مسلمان ممالک سے اسرائیل کے خلاف مشترکہ آپریشن روم بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی لاریجانی نے کہا کہ کسی عملی اقدام کے بغیر صرف تقاریر پر مشتمل اجلاسوں سے اسرائیلی حکومت کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
انہوں نےمطالبہ کیا مسلمان ممالک اسرائیل کی جنونی حکومت کے خلاف ایک مشترکہ آپریشن روم بنائیں اور یہ فیصلہ صیہونی حکومت کے سرپرستوں کو پریشان کرنے کے لیے کافی ہوگا۔
علی لاریجانی نے کہا کہ مسلمان ممالک نے فلسطین کے مظلوموں کے لیے کچھ نہیں کیا تو کم از کم خود کو تباہی سے بچانے کے لیے ہی کوئی فیصلہ کرلیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد دوحہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں تجویز دی ہے کہ اسرائیل کے عزائم کی نگرانی اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے کے لیے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ محض اس حقیقت سے کہ ہمیں بار بار ایسے اجلاس بلانے پڑ رہے ہیں، یہ واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل عالمی امن اور سلامتی کے لئے ایک مستقل خطرہ بن چکا ہے، پاکستان سب سے سخت الفاظ میں ریاست قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔
نائب وزاعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ اشتعال انگیز اور غیر قانونی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
Post Views: 4