data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250616-01-16
لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کی مرکزی شوری ٰ کے اجلاس میں کشمیر پر فوری مذاکرات شروع کرنے اور مذاکرات میں اصل فریق کشمیریوں کو شریک کرنے پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا کہ کوئی بھی حل کشمیری عوام کی شمولیت اور مرضی کے بغیر قابل قبول نہیں۔ اصل فریق کی شرکت سے مذاکرات موثر اور حل طلب ہوں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جنوبی ایشیا کا امن دو جوہری طاقتوں کی کشمکش کی وجہ سے برباد ہو جائے گا جس کے اثرات مدتوں قائم رہیں گے۔یہ قرارداد ڈاکٹر محمد مشتاق خان امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر نے پیش کی ۔ شوریٰ نے قرار دیا کہ بھارت لاتوں کا بھوت ہے جو باتوں سے کبھی بھی نہیں مانے گا۔ حالیہ جنگ میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہو کر مسئلہ کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانا چاہتا تھا لیکن پاکستان کی طرف سے بروقت جواب نے اسے نہ صرف ہزیمت سے دوچار کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کا گھنائونا کردار بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستان ایسے حالات میں کسی طرح کی کمزوری دکھانے کی بجائے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے سفارتی اور عسکری سطح پر جدو جہد تیز کرے۔ یہ وہ موقع ہے جسے پانے کے لیے قو میں برسوں جدو جہد کرتی ہیں۔ پاکستان کو قدرت نے جو شاندار موقع دیا ہے اس کی وجہ سے اہل کشمیر کی توقعات بڑھ چکی ہیں۔ اس لیے کسی بھی سطح کے مذاکراتی عمل میں پہلا اور غیر متزلزل مطالبہ یہی ہو کہ بھارت 5 اگست 2019 سے پہلے والی آئینی حیثیت (آرٹیکل 370 اور 35 A.

) بحال کرے، تا کہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت ایک متنازعہ مسئلہ کے طور پر دنیا کے سامنے برقرار رہے۔ شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ اگر عالمی امن، اصول اور انصاف کا احترام مطلوب ہے تو پھر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو رائے شماری کا حق دینا ہوگا، جس کی ضمانت سلامتی کونسل متعدد بار دے چکی ہے۔ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت نے وقتی طور پر سیز فائر کیا ہے لیکن بھارت ایک نا قابل اعتبار ملک ہے جس نے کبھی اپنے وعدوں کی پاس داری نہیں کی اس لیے پاکستان کسی بھی طرح کے مذاکراتی عمل میں جاتے وقت مطالبہ کرے کہ بھارت جموں کشمیر کو بنیادی مسئلہ سمجھتے ہوئے فوجی محاصرہ ختم کرے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد میڈیا کو ریاست میں داخلے کی اجازت دے۔ برسوں سے عقوبت خانوں میں محصور کشمیری قیادت کو رہا کرے۔بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کے پانی کو محدود کرنے کی کوششیں بند کرے۔ مذاکرات میں اس معاہدے کی بین الاقوامی نگرانی اور ثالثی پر زور دیا جائے۔اجلاس امید رکھتا ہے کہ پاکستان جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہیں ہونے دے گا۔

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

 

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کہ بھارت

پڑھیں:

حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے جائیں، اسرائیل بدمست ہاتھی بن چکا ہے جس سے پورے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔جماعت اسلامی کی نومنتخب مجلس شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔مجلس شوریٰ کا 3 روزہ اجلاس منصورہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں ملک بھر سے منتخب اراکین شرکت کررہے ہیں۔ قبل ازیں90 سے زاید مردوخواتین اراکین شوریٰ نے حلف اٹھایا اور ایران کے حق میں اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف متفقہ قرارداد پاس کی۔ امیر جماعت مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید مودودیؒ نے 65ء کی جنگ کے دوران ایوب خان سے اختلافات بھلا کر حکومت کا ساتھ دیا تھا۔ جماعت اسلامی نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بانی جماعت کی سنت تازہ کی اور موجودہ حکومت سے اختلافات ایک جانب رکھتے ہوئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ قابل افسوس و مذمت ہے، جماعت اس صورتحال میں بھی کردار ادا کرے گی، حکومت کو ایران کی حمایت میں اقدامات کرنے ہوں گے۔ ایران،حماس کے لیے بھی ایک بہت بڑی قوت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران کے حق میں پاس ہونے والی قرارداد کی ستائش کی اور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی اسرائیل کو ریاست تسلیم نہ کرنے کی بات بھی احسن اقدام ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں تاریخ انسانی کے بدترین مظالم ڈھا رہا ہے، اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی پر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور بالخصوص اسلامی ممالک کی حکومتوں اور او آئی سی کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے اہل غزہ کو صہیونی دہشت گردی سے بچانے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکا کو واضح پیغام دیا جائے کہ مسلمانوں اور انسانیت کے خلاف دہشت گردی بند کی جائے۔ فلسطینیوں کو خوراک، ادویات اور امداد پہنچانے کا فوری بندوبست کیا جائے۔مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے جماعت اسلامی کا دیرینہ موقف دہرایا اور کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں کیے جائیں گے۔ پاکستان ہندوتوا نواز مودی حکومت کے گھناؤنے عزائم کو پوری دنیا میں بے نقاب کرے۔ اسرائیل، بھارت اور امریکا شیطانی تکون ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔ جماعت کی قیادت اور کارکنان معاشرے میں تبدیلی کے لیے اپنے آپ کو ہر لحاظ سے تیار رکھیں۔ ہمیں اپنے دائرے میں رہ کر دوسرے دائروں تک رسائی حاصل کرنی ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ کو نوازا اور عوام کو چاروں طرف سے گھیر کر مارا گیا ہے۔ کرپشن، سود کے خاتمے اور عام افراد کو سہولتیں دیے بغیر معیشت میں بہتری نہیں آئے گی۔

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا، امریکا دوٹوک موقف اپنائے: ایران
  • حکومت مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہ ہونے دے، جماعت اسلامی
  • ایران کا دفاعی موقف برقرار، سید عباس عراقچی کا دوٹوک اعلان
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے،حافظ نعیم الرحمن
  • بجٹ میں عوام کو چاروں طرف سے گھیر کر مارا گیا ہے( حافظ نعیم)
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات کرے: حافظ نعیم 
  • لاہور، جماعت اسلامی کی نومنتخب مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس
  • حکومت پاکستان ایران کو ہر قسم کی دفاعی مدد فراہم کرے، جماعت اسلامی
  • مسلم ممالک متحد ہوکر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں(مرکزی شوریٰ جماعت اسلامی)