پنجاب: ٹرانسپورٹ بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ، بجٹ میں 310 ارب روپے مختص
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے آئندہ مالی سال کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا جن کے لیے مجموعی طور پر 310 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ منصوبے صوبے بھر میں جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق لاہور میں عالمی معیار کے ییلو لائن منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ منصوبہ ٹھوکر نیاز بیگ چوک سے ہربنس پورہ تک 24 کلومیٹر کے روٹ پر محیط ہو گا جو کنال کے دونوں اطراف تعمیر کیا جائے گا۔
پنجاب کے مختلف اضلاع بشمول لاہور کے لیے 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپو کی تعمیر کے لیے 60 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے، یہ اقدام صاف ستھری اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ نظام کو فروغ دینے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
لاہور میں ہی ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، منصوبے کے تحت جدید سہولیات سے آراستہ عمارت دو سال میں مکمل کی جائے گی جو شہر بھر کے ٹرانسپورٹ سسٹم کی نگرانی اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنائے گی۔
فیصل آباد میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 120 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، یہ سروس دسمبر 2026 تک مکمل کیے جانے کا ہدف رکھتی ہے جس سے شہریوں کو سستی اور آرام دہ سفر کی سہولت میسر آئے گی۔
اسی طرح گوجرانوالہ میں بھی میٹرو بس منصوبہ متعارف کرانے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جسے آئندہ مالی سال کے دوران ہی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ منصوبے نہ صرف صوبے کے شہری انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کریں گے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کریں گے اور پبلک ٹرانسپورٹ کا معیار بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے مختص کیے گئے ہیں ارب روپے مختص کے لیے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کسی کاروبار، جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کےلیے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی مکمل سرپرستی کرے گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے سوا کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب نے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرائم کے وظائف کےلیے اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔