UrduPoint:
2025-11-03@03:21:46 GMT

ایران، اسرائیل جنگ میں مزید شدت، ہلاکتوں میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

ایران، اسرائیل جنگ میں مزید شدت، ہلاکتوں میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) اتوار کو اسرائیلی حملے میں ایران کی مسلح افواج کے انٹیلیجنس یونٹ کے سربراہ محمد کاظمی بھی ہلاک ہو گئے۔

ایرانی میڈیا نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ کاظمی اسرائیل کے ہاتھوں گزشتہ روز ہلاک ہونے والے تین انٹیلیجنس جرنیلوں میں سے ایک تھے۔

ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر شدید میزائل حملے جاری

ایرانی وزارت صحت نے اتوار کو دیر گئے بتایا کہ جمعے سے تب تک اسرائیلی حملوں میں کل 224 افراد ہلاک ہو چکے تھے، جب کہ 1,200 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

وزارت صحت نے کہا کہ ان میں سے تقریباً 90 فیصد عام شہری ہیں۔

اسرائیل میں پیر کی صبح تک ایرانی حملوں میں ہلاکتوں کی کل تعداد سترہ ہو چکی تھی۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی ایمرجنسی سروس نے پیر کے روز بتایا کہ ایران کے تازہ میزائل حملوں میں اموات کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 87 ہے۔

ایران نے اسرائیلی حملوں کا ’سخت جواب دینے‘ کا عزم ظاہر کیا تھا اور اسی سلسلے میں اس نے ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے کی گئی جوابی کارروائی میں اسرائیل پر مختلف وقفوں سے سینکڑوں میزائل داغے ہیں

اتوار کی شام تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب اسرائیل کے آئرن ڈوم نے ایران سے فائر کیے گئے میزائلوں کو مار گرایا۔

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر تازہ ترین میزائل حملے، ہلاکتوں میں اضافہ

دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ امریکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں ملوث ہو جائے۔

ایک امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے تاہم زور دیا کہ امریکہ ’’اس وقت تک‘‘ اس تنازعے میں شامل نہیں۔

اسرائیل شدید میزائل حملوں کی زد میں

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پیر کو علی الصبح ایران کی جانب سے تازہ ترین میزائل حملوں میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور متاثرہ مقامات پر کارروائیاں جاری ہیں۔

ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے کہا کہ اس کی ٹیمیں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

اسرائیل کے اخبار ہارٹز کے صحافی جوش برینئر نے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مرکزی اسرائیل میں ہیں جو تازہ ترین حملوں کی زد میں آیا ہوا تھا۔

اسرائیلی میڈیا نے یروشلم میں زور دار دھماکوں اور ساحلی شہر حیفہ کے مضافاتی علاقے میں آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔

لندن میں قائم نیوز چینل ایران انٹرنیشنل انگلش نے ویڈیو فوٹیج شائع کی جس میں کہا گیا کہ وہ ایران کی جانب سے پیر کی صبح اسرائیل کی طرف فائر کیے گئے میزائلوں کی تصویریں تھیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایران کی جانب سے نئے میزائل حملوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا دفاعی نظام خطرے کے خلاف کام کر رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی سائٹس پر حملے کر رہی ہے۔

اسرائیلی فوج اس کے ساتھ ساتھ دیگر ایرانی فوجی مقامات کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔

آئی ڈی ایف کے ترجمان نداو شوشانی نے اتوار کو رات دیر گئے ایک پوسٹ میں کہا،’’آئی ڈی ایف اس وقت وسطی ایران میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات کو نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں کہا گیا، ’’ہم اپنی فضاؤں اور ایرانی فضاؤں میں اس خطرے کے خلاف کام کر رہے ہیں۔‘‘

آئی ڈی ایف نے اتوار کو ایک دوسری پوسٹ میں کہا تھا کہ اس نے ’’ہتھیاروں کی تیاری کے متعدد مقامات پر وسیع پیمانے پر حملوں کا سلسلہ مکمل کر لیا ہے۔

‘‘

اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ان مقامات میں زمین سے فضا میں مار کرنے والی میزائل لانچر سائٹس شامل ہیں۔

ان دعووں کی تاہم آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ۔

ٹرمپ کو اسرائیل اور ایران کے درمیان معاہدے کی امید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور ایران ایک معاہدہ کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ممالک کو پہلے اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔

ٹرمپ نے کینیڈا میں جی سیون کے سربراہی اجلاس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک معاہدے کا وقت ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

ٹرمپ نے کہا، ’’بعض اوقات انہیں اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے، لیکن ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔

‘‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کی حمایت جاری رکھے گا لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا انہوں نے اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کے لیے کہا ہے۔

اس دوران دو امریکی حکام نے اتوار کو روئٹرز کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیا تھا۔

روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سینیئر امریکی انتظامی عہدے دار نے کہا، ’’کیا ایرانیوں نے کسی امریکی کو مارا ہے؟ نہیں۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتے، ہم سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات بھی نہیں کریں گے۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیل اور ایران میزائل حملوں پوسٹ میں کہا نے اتوار کو اسرائیل کے حملوں میں نے کہا کہ کے مطابق ایران کی ایران کے کے لیے

پڑھیں:

علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان

سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔

بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں