ایران، اسرائیل جنگ میں مزید شدت، ہلاکتوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) اتوار کو اسرائیلی حملے میں ایران کی مسلح افواج کے انٹیلیجنس یونٹ کے سربراہ محمد کاظمی بھی ہلاک ہو گئے۔
ایرانی میڈیا نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ کاظمی اسرائیل کے ہاتھوں گزشتہ روز ہلاک ہونے والے تین انٹیلیجنس جرنیلوں میں سے ایک تھے۔
ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر شدید میزائل حملے جاری
ایرانی وزارت صحت نے اتوار کو دیر گئے بتایا کہ جمعے سے تب تک اسرائیلی حملوں میں کل 224 افراد ہلاک ہو چکے تھے، جب کہ 1,200 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
وزارت صحت نے کہا کہ ان میں سے تقریباً 90 فیصد عام شہری ہیں۔
اسرائیل میں پیر کی صبح تک ایرانی حملوں میں ہلاکتوں کی کل تعداد سترہ ہو چکی تھی۔
(جاری ہے)
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی ایمرجنسی سروس نے پیر کے روز بتایا کہ ایران کے تازہ میزائل حملوں میں اموات کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 87 ہے۔
ایران نے اسرائیلی حملوں کا ’سخت جواب دینے‘ کا عزم ظاہر کیا تھا اور اسی سلسلے میں اس نے ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے کی گئی جوابی کارروائی میں اسرائیل پر مختلف وقفوں سے سینکڑوں میزائل داغے ہیں
اتوار کی شام تل ابیب اور یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب اسرائیل کے آئرن ڈوم نے ایران سے فائر کیے گئے میزائلوں کو مار گرایا۔
اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر تازہ ترین میزائل حملے، ہلاکتوں میں اضافہ
دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ امریکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں ملوث ہو جائے۔
ایک امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے تاہم زور دیا کہ امریکہ ’’اس وقت تک‘‘ اس تنازعے میں شامل نہیں۔
اسرائیل شدید میزائل حملوں کی زد میںاسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پیر کو علی الصبح ایران کی جانب سے تازہ ترین میزائل حملوں میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور متاثرہ مقامات پر کارروائیاں جاری ہیں۔
ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے کہا کہ اس کی ٹیمیں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔
اسرائیل کے اخبار ہارٹز کے صحافی جوش برینئر نے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مرکزی اسرائیل میں ہیں جو تازہ ترین حملوں کی زد میں آیا ہوا تھا۔
اسرائیلی میڈیا نے یروشلم میں زور دار دھماکوں اور ساحلی شہر حیفہ کے مضافاتی علاقے میں آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔
لندن میں قائم نیوز چینل ایران انٹرنیشنل انگلش نے ویڈیو فوٹیج شائع کی جس میں کہا گیا کہ وہ ایران کی جانب سے پیر کی صبح اسرائیل کی طرف فائر کیے گئے میزائلوں کی تصویریں تھیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایران کی جانب سے نئے میزائل حملوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا دفاعی نظام خطرے کے خلاف کام کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی سائٹس پر حملے کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج اس کے ساتھ ساتھ دیگر ایرانی فوجی مقامات کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔
آئی ڈی ایف کے ترجمان نداو شوشانی نے اتوار کو رات دیر گئے ایک پوسٹ میں کہا،’’آئی ڈی ایف اس وقت وسطی ایران میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات کو نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘
اس پوسٹ میں کہا گیا، ’’ہم اپنی فضاؤں اور ایرانی فضاؤں میں اس خطرے کے خلاف کام کر رہے ہیں۔‘‘
آئی ڈی ایف نے اتوار کو ایک دوسری پوسٹ میں کہا تھا کہ اس نے ’’ہتھیاروں کی تیاری کے متعدد مقامات پر وسیع پیمانے پر حملوں کا سلسلہ مکمل کر لیا ہے۔
‘‘اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ان مقامات میں زمین سے فضا میں مار کرنے والی میزائل لانچر سائٹس شامل ہیں۔
ان دعووں کی تاہم آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ۔
ٹرمپ کو اسرائیل اور ایران کے درمیان معاہدے کی امیدامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور ایران ایک معاہدہ کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ممالک کو پہلے اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔
ٹرمپ نے کینیڈا میں جی سیون کے سربراہی اجلاس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک معاہدے کا وقت ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘
ٹرمپ نے کہا، ’’بعض اوقات انہیں اس کے لیے لڑنا پڑتا ہے، لیکن ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔
‘‘صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کی حمایت جاری رکھے گا لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا انہوں نے اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کے لیے کہا ہے۔
اس دوران دو امریکی حکام نے اتوار کو روئٹرز کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیا تھا۔
روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سینیئر امریکی انتظامی عہدے دار نے کہا، ’’کیا ایرانیوں نے کسی امریکی کو مارا ہے؟ نہیں۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتے، ہم سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات بھی نہیں کریں گے۔‘‘
ادارت: صلاح الدین زین، مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیل اور ایران میزائل حملوں پوسٹ میں کہا نے اتوار کو اسرائیل کے حملوں میں نے کہا کہ کے مطابق ایران کی ایران کے کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت کی پشت پرامریکی حمایت، ایران امریکا جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ ۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور عمان میں اتوار کو ہونا تھا، وہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
انے سے سوال پوچھایا گیا کہ کیا اتوار کی بات چیت منسوخ ہو گئی ہے؟ جس پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جی ہاں۔
بعد ازاں، عمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ مذاکرات اب نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ آج صبح ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ مذاکرات ’بے معنی‘ ہو گئے، واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کی حمایت کر رہا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمٰعیل باقائی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دوسری جانب (امریکا) نے ایسا رویہ اختیار کیا ہے جس سے بات چیت بے معنی ہو گئی ہے، آپ ایک طرف مذاکرات کا دعویٰ اور دوسری طرف صہیونی حکومت (اسرائیل) کو ایران کی سرزمین کو نشانہ بنانے کی اجازت دیں، یہ ایک ساتھ نہیں ہوسکتا۔
امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کے چھٹے دور کا انعقاد اتوار کو مسقط میں ہونا تھا۔