اسرائیلی حکومت نے ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہ ہوپانے کا اعتراف کر لیا۔

اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر تزاھی ہانیگبی نے کہا ہے کہ یہ جنگ ایرانی خطرے کا خاتمہ نہیں کر سکے گی۔

تزاھی ہانیگبی کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی ہزاروں بیلسٹک میزائل ہیں، حالیہ حملے کا مقصد ایران پر جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر فضائی حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، امریکی صدر ٹرمپ ہی ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو ایران پر اسرائیل کے حملوں کا پیشگی علم تھا۔

واضح رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر پھر بڑا میزائل حملہ کیا اور 100 کے قریب میزائل داغ دیے، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے سنے گئے۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے ایرانی حملوں میں 8 اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔

اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملے میں میں 92 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران پر

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے ‘ اس کاخمیازہ بھگتنا ہوگا.ایران

تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون ۔2025 )ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے اور اسکا خمیازہ بھگتنا ہوگا، اسرائیل نے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرکے نئی سرخ لائن عبور کرلی ہے،توانائی کے انفرااسٹرکچر پر حملے جنگ کو خلیج فارس تک لے آئے، انہوں نے واضح کیا کہ 60 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا.

(جاری ہے)

تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہاکہ امریکی آشیر باد کے بغیر اسرائیل کا ایران پر حملہ ممکن نہیں تھا،اسرائیلی حملے میں امریکا کے ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں، امریکا نے مکتوب بھیج کر اسرائیلی حملے میں شریک نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کے نطنز ری ایکٹر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرے، انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اہم ایرانی عہدیدار کو شہید کرکے جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، اسرائیلی حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے خلاف ہے.

انہوں نے کہا کہ دنیا کو اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، اسرائیل نے جوہری تنصیبات پرحملہ کرکے ریڈلائن کراس کی، ہمیں اسرائیلی معاشی مفادات پر حملوں کے لیے مجبور کیا گیا عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران جنگ کو طول نہیں دینا چاہتا،اسرائیل کےخلاف جوابی حملے اپنے دفاع میں کیے، ہم نہیں چاہتےکہ یہ تنازع دیگرممالک تک پہنچے. انہوں نے کہاکہ پارس گیس فیلڈ پر اسرائیل کا حملہ خطرناک عمل تھا، توانائی کے انفرااسٹرکچر پر حملے جنگ کو خلیج فارس تک لے آئے اگر مجبور کیا گیا تو تہران جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر غور کرسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے سے تنازع پورے خطے میں پھیل جائے گا عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران اپنے پرامن جوہری پروگرام پر کاربند ہے، حملہ ظاہرکرتاہےکہ اسرائیل ایران کاعالمی جوہری معاہدہ نہیں چاہتا انہوں نے واضح کیا کہ ایران 60 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کا عمل جاری رکھے گا.

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ایران کے آگے جھک گیا، نیتن یاہو کا اعتراف
  • اسرائیل کا ایرانی حملے میں آئل ریفائنری کو نقصان پہنچنے کا اعتراف
  • ایران کے میزائل حملوں میں گیس اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے.اسرائیل کا اعتراف
  • اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے ‘ اس کاخمیازہ بھگتنا ہوگا.ایران
  • اسرائیل کے ایران پر دوسرے روز بھی حملے،مزید 2 جنرلز ،3 جوہری سائنسدانوں سمیت 65 شہری شہید
  • ایرانی میزائل حملوں میں 8 ہلاک ہلاک ، 200 زخمی، 35 افراد لاپتا، اسرائیلی میڈیا کا اعتراف
  • اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید 3 جوہری سائنسدان شہید
  • سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ، امریکا کا اسرائیل کی حمایت کا اعتراف
  • ایرانی میزائل حملوں میں اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر ملیامیٹ