اسرائیل کا ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہ ہو پانے کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسرائیلی حکومت نے ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہ ہوپانے کا اعتراف کر لیا۔
اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر تزاھی ہانیگبی نے کہا ہے کہ یہ جنگ ایرانی خطرے کا خاتمہ نہیں کر سکے گی۔
تزاھی ہانیگبی کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی ہزاروں بیلسٹک میزائل ہیں، حالیہ حملے کا مقصد ایران پر جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر فضائی حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، امریکی صدر ٹرمپ ہی ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو ایران پر اسرائیل کے حملوں کا پیشگی علم تھا۔
واضح رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر پھر بڑا میزائل حملہ کیا اور 100 کے قریب میزائل داغ دیے، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے سنے گئے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے ایرانی حملوں میں 8 اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ ترین میزائل حملے میں میں 92 زخمی بھی ہوئے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایران پر
پڑھیں:
امریکی سفارتکار کیجانب سے غزہ کی تباہی میں واشنگٹن کی شراکت کا برملا اعتراف
سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نہ صرف اسرائیل کا اندھا حامی ہے بلکہ اسنے اس خطے کے عام لوگوں تک امداد کی ترسیل کے راستے میں بھی رکاوٹ ڈال رکھی ہے اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں امریکہ کے سابق سفیر چاس فری مین نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے بجائے "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" (GHF) کے نام سے ایک غیر معتبر ادارہ بنا کر، امداد کی مؤثر طریقے سے ترسیل کے راستے کو، گھناونی اسرائیلی پالیسیوں پر عملدرآمد کی خاطر ایک آلہ کار میں تبدیل کر دیا ہے۔ امریکی سفارتکار نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں خوراک، فلسطینی شہریوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے اور انہیں پہلے سے زیادہ نشانہ بنانے کے لئے مذموم ہتھکنڈا بن چکی ہے۔ فری مین نے ڈرون طیاروں اور قابض اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ''امداد کے خواہاں'' ہزاروں فلسطینی شہریوں کی دردناک شہادت کی بھی شدید مذمت کی اور ان جرائم میں "کرائے کے امریکی فوجیوں" کو بھی برابر کا شریک قرار دیا۔
۔