وزیراعظم کا ایف بی آر کی ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کی تجویز کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ میں ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کو گرفتار کرنے کی تجویز کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے اس معاملے پر غور و خوض کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور وزیر قانون شریک ہوں گے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق فنانس بل 2025-26 میں مجوزہ شق کے تحت ٹیکس فراڈ ثابت ہونے پر تاجروں کو گرفتار کرنے اور 10 سال تک قید کی سزا دینے کی تجویز دی گئی ہے، جس پر تاجر برادری میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اس تجویز پر فوری نوٹس لیتے ہوئے اس کے قانونی اور معاشی اثرات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے تاکہ تاجروں کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی متوازن فیصلہ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر کی اس تجویز پر مختلف تاجر تنظیموں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے احتجاج کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں، تاجر برادری کا مؤقف ہے کہ معاشی بحران کے اس دور میں کاروباری طبقے کو دھمکانے یا دباؤ میں لانے کی بجائے سہولتیں دی جائیں تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف بی آر
پڑھیں:
اخلاق کے دائرے میں کام کیا اور 18 ماہ میں 20 ارب ریکوری کی، چیئرمین نیب
چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ ہم نے اخلاق و تمیز کے دائرے میں کام کیا اور 18 ماہ میں 20 ارب کی ریکوری کی۔
چیئرمین نیب نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی تقریب سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاجر برداری ملک کی ترقی کا اہم جز ہے، آپ ہی نے پاکستان کو ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانا ہے، تاجروں کے مسائل میرے مسائل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک میں تاجروں کو سہولیات فراہم کرنا اس ملک کی ترقی سے جڑا ہے، میں سمجھتا ہوں تاجر دوست ماحول تجارت کو آگے لے جا سکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تاجروں کے مسائل میرے مسائل ہیں، ہم تاجروں کو ہراسانی سے تحفظ فراہم کریں گے، ہم نے پچھلے ایک سال میں کسی کو ہراساں نہیں کیا۔
چیئرمین نیب نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنی معیشت کو دستاویزی کرنا ہے، ترقی کی شرح 5 یا 6 پر پہنچ سکتی ہے، یہ ہمارا ٹارگٹ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 18ماہ میں 20 ارب روپے کی ریکوری کی ہے، ہم نے اخلاق و تمیز کے دائرے میں رہ کر اپنا کام کیا۔