ایف بی آر ،ٹیکس کے پیسے سے ایک ہزار گاڑیاں منگوانا شروع
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
افسران کیلئے 12سو سی سی کی ایک ہزارسے زائد گاڑیوں کی دو بڑی کمپنیوں سے خریداری
گاڑیوں کی دونوں سائیڈ پر ایف بی آر کاا سٹیکر، گریڈ 18تک کے افسران کو دی جائیں گی
ایف بی آر نے ٹیکس کے پیسے سے ایک ہزار گاڑیاں منگوانا شروع کر دیں۔باوثوق ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے افسران کیلئے 12 سو سی سی کی ایک ہزار سے زائد گاڑیوں کی دو بڑی کمپنیوں سے خریداری کی۔ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر سے گریڈ 18 تک کے افسران کو یہ گاڑیاں دی جائیں گی، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال ایف بی آر نے کار مینوفیکچررز سے ایک ہزار 10 گاڑیاں سپیشل فیچرز کیساتھ بُک کرائیں۔تمام گاڑیوں کی دونوں سائیڈ پر ایف بی آر کا اسٹیکر بھی لگوایا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
وزیراعظم کی جدید سفری ذرائع کو فروغ دینے کیلیے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کی ہدایت
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے جدید سفری ذرائع کو فروغ دینے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے سمیت دیگر اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ملک میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ اور صنعت کی ترقی کے لیے پالیسی سازی و حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں الیکٹرک ویکلز پالیسی 2025 کے مسودے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس پر مشاورت بھی کی گئی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ الیکٹرک موٹر سائیکل، اسکوٹیز، تھری ویلرز، کاریں اور بسوں جیسے جدید سفری ذرائع کو تیزی سے فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ مستقبل کے ماحول دوست اور پائیدار ٹرانسپورٹ نظام کے لیے الیکٹرک وہیکلز کی توسیع ناگزیر ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ ملک بھر میں چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سواپنگ پوائنٹس کے قیام کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہریوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ سہولیات باآسانی میسر آئیں۔ انہوں نے صنعتی شعبے کی استعداد بڑھانے پر بھی زور دیا تاکہ ملک میں ٹو ویلرز اور تھری ویلرز کی مقامی پیداوار کو فروغ ملے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ الیکٹرک ویکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد مکمل کی جائے اور اسے کابینہ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا جائے تاکہ اس پر جلد از جلد عمل درآمد شروع ہو سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور اپنی آرا پیش کیں۔
شرکا نے وزیر اعظم کو پالیسی کے مختلف پہلوؤں اور اس پر عملدرآمد کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔