پلاسٹک شاپنگ بیگز کیخلا ف افسران کوسخت کریک ڈائون کاحکم
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی پلاسٹک شاپنگ بیگز سے متعلق صنعتوں اور دکانداروں کو دی گئی مہلت ختم۔ آج سے صوبے بھر میں پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی ہوگی۔ جس کا اطلاق صرف اعلانات تک محدود نہیں بلکہ اس بار سخت کارروائی کے واضح احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ سیکرٹری ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی سندھ آغا شاہنواز خان نے تمام مینوفیکچررز، سپلائرز، ہول سیلرز اور دکانداروں کو سختی سے متنبہ کیاہے کہ پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال کسی بھی صورت برداشت نہیں ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے، گرفتاری اور فیکٹری بندش جیسے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ تمام ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سیپا ٹیمیں فیلڈ میں نکلیں گی اور بغیر کسی رعایت کے ایکشن ہوگا۔ آغا شاہنواز خان کا کہنا ہے کہ بارہا مہلت دی گئی، آگاہی مہمات چلائی گئیں، وارننگزبھی دی گئیں لیکن اب برداشت کی کوئی گنجائش باقی نہیں۔ تمام فیکٹری مالکان، تھوک فروش اور ریٹیلرز فوری طور پر پلاسٹک بیگز کا کاروبار بند کر دیں ورنہ سخت کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں گداگروں کے خلاف قرارداد منظور، منظم گروہوں پر کریک ڈاؤن کا مطالبہ
پنجاب اسمبلی نے صوبے بھر میں بڑھتی ہوئی گداگری کے خلاف ایک اہم قرارداد منظور کر لی ہے، جس میں نہ صرف پیشہ ور گداگروں کے خلاف مؤثر اقدامات اور بے سہارا افراد کی بحالی اور تربیت کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
یہ قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جسے ایوان نے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے شہری مراکز، چوراہوں، بازاروں، عبادت گاہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگری ایک سنگین سماجی مسئلہ بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا
قرارداد میں نشاندہی کی گئی ہے کہ گداگری کے پیشے کو منظم جرائم پیشہ گروہ ایک کاروبار کی صورت میں استعمال کر رہے ہیں، جہاں خواتین، معذور افراد اور بچوں کا بدترین استحصال کیا جا رہا ہے۔ ایسے عناصر نہ صرف عوام کے لیے پریشانی اور اذیت کا باعث بن رہے ہیں بلکہ معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کے لیے بھی خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔
امجد علی جاوید نے قرارداد میں تجویز دی کہ حکومت فوری طور پر انسدادِ گداگری کے لیے ایک جامع پالیسی تشکیل دے، جس کے تحت پیشہ ور گداگروں اور ان کے نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی اُن بے سہارا افراد کو فنی تربیت، بحالی کی سہولیات اور معاشی مدد فراہم کی جائے جو مجبوری کے تحت گداگری پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا گوجرانوالہ میں بھکاریوں نے والدہ کے چالیسویں پر سوا کروڑ روپے خرچ کیے؟
مزید برآں، قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ مختلف محکموں اور اداروں کے درمیان باہمی رابطہ (انٹرا ڈپارٹمنٹل کوآرڈی نیشن) کو مؤثر اور فعال بنایا جائے، تاکہ اس مسئلے پر مؤثر عملدرآمد ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھکاری بھیک پنجاب اسمبلی قرارداد گداگروں مسلم لیگ ن