ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے امریکا نے رواں سال کے 6 ماہ میں 87 ارب ڈالر کمالیے
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
امریکا نے 2025 کے ابتدائی 6 ماہ میں گزشتہ پورے سال سے زائد تجارتی ٹیرف جمع کرلیا۔
امریکی محکمہ خزانہ کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری سے جولائی 2025 تک امریکا نے ٹیرف کی مد میں 87 ارب ڈالر سے زائد محصولات حاصل کیے ہیں جو گزشتہ سال 2024 میں حاصل کردہ 79 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ ہیں۔
یہ غیر معمولی اضافہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد سامنے آیا۔ ٹرمپ نے دوسری عالمی جنگ کے بعد اپنائی گئی امریکا کی آزاد تجارتی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے مختلف ممالک اور مخصوص مصنوعات پر بھاری ٹیرف نافذ کیے تھے۔
اب تک امریکا نے کئی ممالک کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کیے ہیں جن کے تحت پرانے نرخوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ٹیرف نافذ ہوں گے۔
امریکا میں 2022 میں ٹیرف سے حاصل ہونے والی آمدنی 98 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھی تاہم موجودہ سال اس سطح کے قریب پہنچتا دکھائی دے رہا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق صرف جون 2025 میں امریکا کو تجارتی ٹیرف سے 26.
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے عائد کردہ وسیع ٹیرف نے امریکا کو ’دوبارہ عظیم اور امیر‘ بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی حکومتیں یکم اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے واشنگٹن سے معاہدے کرنے کی دوڑ میں لگی ہوئی ۔ Post Views: 3
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔