وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیچی بیگ اور مستونگ میں دہرے قتل کے واقعات کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کے علاقے کیچی بیگ میں 2 بچیوں کے قتل اور مستونگ میں میاں بیوی کے اندوہناک قتل کے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے سنگدل مجرم خواہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں، انہیں قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا اور ہرگز کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ دونوں مقدمات کو سیریس کرائمز انویسٹیگیشن ونگ کے سپرد کیا جائے تاکہ تفتیش سائنسی بنیادوں پر اور مکمل شفافیت کے ساتھ انجام دی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: کنویں میں ڈوبتے بچے کو بچاتے ہوئے ماں باپ سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے
انہوں نے کہا کہ فرانزک شواہد، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیقاتی مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جلد از جلد ملزمان کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ان واقعات کو پورے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والا قرار دیا اور کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی حکومت کی آئینی، اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ امن و امان کے قیام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھرپور تعاون کریں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں، تاکہ مجرموں کو جلد از جلد انجام تک پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان میں انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور صوبائی حکومت ایسے جرائم کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان قتل کے واقعات کیچی بیگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان قتل کے واقعات
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔
انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔