سرفراز بگٹی کا ریٹارڈ افسر کی دوبارہ تعیناتی کا نوٹس، انکوائری کے احکامات
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
صوبائی ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال اور قواعد و ضوابط سے ہٹ کر کی گئی اور تقرری کی مکمل چھان بین کیلئے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کو ہدایت جاری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ریٹائرڈ افسر کی تقرری سے متعلق سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں اور عوامی تحفظات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی فوری انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مراد محمد مری نامی ریٹائرڈ افسر کو تحصیلدار کچلاک کے ساتھ ساتھ تحصیلدار سیٹلمنٹ آفس کوئٹہ کا اضافی چارج دیئے جانے پر مختلف حلقوں کی جانب سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے مطابق وزیراعلیٰ نے اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال اور قواعد و ضوابط سے ہٹ کر کی گئی اور تقرری کی مکمل چھان بین کے لئے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کو ہدایت جاری کی ہے۔ انکوائری ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر رپورٹ تیار کرکے وزیراعلیٰ بلوچستان کو پیش کرے تاکہ قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی واضح ہدایات کی روشنی میں بورڈ آف ریونیو بلوچستان نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مراد محمد مری کی تقرری سے متعلق 29 جولائی 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ حکم نامہ کالعدم قرار دیا جا چکا ہے اور تمام متعلقہ اداروں و افسران کو اس فیصلے سے باقاعدہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
مراد علی شاہ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کیلئے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر ضروری مہنگائی روکی جائے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کیلئے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے، جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026ء تک سہارا دینے کیلئے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے، جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجراء پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے پیش کی جائے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کیلئے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔