وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چینی کی قیمتوں کے حوالے سے اسلام آباد میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی کی قیمتوں پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے واضح ہدایت جاری کی کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے مقرر ہے اور اس پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: چینی بحران، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے شوگر ملز مالکان کے نام طلب کر لیے

وزیراعظم نے زور دیا کہ عوام کا معاشی استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، مقررہ قیمت سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

حکام نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف اقدامات جاری ہیں اور ان کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں چینی کی قیمت اس وقت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حکومت نے نوٹس لیا اور ایکس مل ریٹ 165 روپے فی کلو جبکہ پرچون ریٹ 172 روپے مقرر کیا۔

تاہم اس کے باوجود اسلام آباد سمیت ملک بھر میں چینی 195 سے 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ماضی میں کب کب گندم اور چینی بحران نے حکومتوں کو مشکل میں ڈالا؟

پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارروائیوں کے باعث اب مارکیٹ میں چینی دستیاب نہیں ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگی چینی خرید کر سستی کیسے بیچیں؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چینی خودساختہ قلت شوگر مافیا شوگر ملز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چینی خودساختہ قلت شوگر مافیا شوگر ملز چینی کی قیمت میں چینی

پڑھیں:

ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے ملک میں چینی کے بحران اور چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے مالیت کی 74 کروڑ کلو گرام چینی برآمد کی۔چیئرمین پی اے سی رکن قومی اسمبلی (ایم این ای) جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے اصرار پر شوگر ملز مالکان کے نام کمیٹی میں پیش کیے گئے، اجلاس کو شوگر ملز مالکان اور چینی کی درآمد و برآمد پر بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے سب سے زیادہ 11 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، حمزہ شوگر ملز نے 5 ارب روپے کی چینی برآمد کی، رمضان شوگر ملز نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کی چینی باہر بھیجی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹینڈلین والا شوگر ملز نے 6 ارب روپے مالیت کی چینی برآمد کی، جے کے شوگر مل نے 4 ارب روپے سے زائد چینی برآمد کی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے ملک میں چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو چینی مہنگے داموں بیچی جارہی ہے، اور شوگر ملز نے چینی بیرون ملک برآمد کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار
  • ملک میں چینی کی قیمتوں میں کمی نا آسکی، ریٹیل قیمت 200 روپے کلو برقرار
  • چینی کی زائد قیمتیں وصول کرنیوالے خبردار، وزیراعظم نے سخت کارروائی کی ہدایت کردی
  • معاہدے کی خلاف ورزی کرکے چینی کی زائد قیمتیں وصول کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • وزیرِ اعظم کی زیر صدارت چینی کے معاملے پر اہم اجلاس، قیمتوں پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت
  • عوام کیلئے خوشخبری! یکم اگست سے پٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع
  • ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ، چینی کےبحران پر بریفنگ ، سخت سوالات کی بوچھاڑ ، کہاں ہیں شوگر ملز مالکان کی تفصیلات ۔۔۔؟
  • چینی بحران، پی اے سی نے شوگر ملز مالکان کے نام طلب کر لیے