پاکستان میں ’’گوو ڈونگ گروپ‘‘ کی سرمایہ کاری میں ایس آئی ایف سی کا اہم کردار
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ایس آئی ایف سی کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ٹھوس اقدام کے باعث وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ کی ’’چین کے گوو ڈونگ گروپ‘‘ کے وفد سے شنگھائی میں ملاقات ہوئی۔
گوو ڈونگ گروپ کا شمار چین کے مواصلاتی شعبے کی صف اول کی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ گروپ نے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں سرمایہ کاری پر دلچسپی کا اظہار کیا۔
گروپ ای وی چارجنگ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ گوو ڈونگ گروپ کے وفد کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی ملک میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سرمایہ کاری
پڑھیں:
امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ٹیرف میں کمی، پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ
اسلام آباد/واشنگٹن: پاکستان اور امریکا نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، منڈیوں تک رسائی بڑھانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایک اہم تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔یہ پیش رفت واشنگٹن ڈی سی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نِک اور امریکی تجارتی نمائندے ایمبیسڈر جیمی سن گریر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آئی۔سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق، اس معاہدے کے تحت پاکستان کی امریکا کو برآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد محصولات (ٹیرف) میں نمایاں کمی کی جائے گی جس سے پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈی میں مزید رسائی حاصل ہوگی اور پاکستانی برآمد کنندگان کو بین الاقوامی سطح پر مسابقتی برتری حاصل ہو گی۔امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں نرمی کا براہِ راست فائدہ ٹیکسٹائل، زراعت، معدنیات اور دیگر صنعتی شعبوں کو پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، امریکی کمپنیاں پاکستان کے توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کرپٹو کرنسی، کان کنی، معدنیات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔معاہدہ امریکی ریاستوں اور پاکستانی اداروں کے درمیان براہِ راست تعاون کی راہیں بھی کھولے گا. جس سے تعلیمی، تکنیکی اور کاروباری روابط کو فروغ ملے گا۔معاہدے کے اعلان کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں نہ صرف اس تجارتی معاہدے کو ایک نئے اقتصادی دور کا آغاز قرار دیا بلکہ بھارت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے ایک کمپنی کے انتخاب کے عمل میں ہیں۔ شاید ایک دن پاکستان بھارت کو تیل بیچے گا۔معاشی ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرے گا بلکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے کر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا۔یہ پیش رفت پاکستان کی موجودہ معاشی پالیسیوں اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔وزارت خزانہ اور وزارت تجارت نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد اور تعاون کی بنیاد پر ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو مستقبل میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دے گا۔