وزیرِ اعظم کی زیر صدارت چینی کے معاملے پر اہم اجلاس، قیمتوں پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چینی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے پر عملدرآمد کے امور کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران واضح ہدایات جاری کیں کہ چینی کی قیمت 165 روپے فی کلو ایکس مل اور 173 روپے فی کلو ریٹیل سطح پر سختی سے برقرار رکھی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان قیمتوں سے زائد وصولی کرنے والوں کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم نے دوٹوک انداز میں کہا، “کسی کو بھی عوام کے معاشی استحصال کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔” انہوں نے واضح کیا کہ حکومت مہنگائی کے خلاف بلاامتیاز اقدامات جاری رکھے گی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
اجلاس میں حکام نے وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے بھی کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس، زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی طلب
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی سکینڈل آنیوالا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عطا الرحمٰن کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور نے قائمہ کمیٹی کو زائرین کے ایران عراق بزریعہ سڑک سفرپر پابندی کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ کیا پاکستان میں رہنے والوں کے مذہبی حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری نہیں؟ پابندی سے عوام کو کم از کم 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔ وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی، ہر طرح سے آپ کیساتھ ہیں، وزیر داخلہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کی پالیسی واپس نہیں لیتے ہم کچھ نہیں کر سکتے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اگر سکیورٹی کا مسئلہ تھا تو وقت دے کر اعلان کیا جاتا۔ وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے سڑک کے ذریعے زائرین پر پابندی لگائی گئی۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ اگر زائرین کی بسوں پر خودکش حملے ہوگئے تو کیا ہوگا؟ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بی ایل اے تک نے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملہ نہیں کرے گی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو کمیٹی میں بلا لیتے ہیں۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ابھی ایک اور مالیاتی سکینڈل آنیوالا ہے، زائرین سے فی کس ایک لاکھ 80 روپے لے لیے گئے ہیں۔ سینیٹر علامہ ناصر عباس نے کہا کہ زائرین کی بذریعہ سڑک روانگی پر پابندی کے باعث 50 ارب روپے پھنس گئے ہیں، یہ 50 ارب روپے ہوٹلوں، گاڑیوں، کھانوں کی بکنگ کی مد میں خرچ ہو چکے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے زائرین کے معاملے پر وزیر داخلہ محسن نقوی کو طلب کرلیا۔