اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے
ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے نئے قوانین کا اعلان کر دیا۔کرکٹ کے نئے قوانین آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی کی سفارش پر تیار کیے گئے جسے چیف ایگزیکٹوز کمیٹی نے منظور کیے۔ آئی سی سی کے مطابق نئے قوانین کا مقصد کھیل میں بیٹ اور بال کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔ فی الحال پورے ون ڈے میچ میں ہر اننگز کے دوران دونوں اینڈز(وکٹ کی دونوں جانب) سے 2 نئی گیندیں استعمال کی جاتی ہیں جسے اب آئی سی سی کی جانب سے تبدیل کردیا گیا ہے۔آئی سی سی کے نئے قوانین کے مطابق اننگز کے آغاز سے لے کر صرف 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کی جائیں گی۔ تاہم 34ویں اوور کے بعد بولنگ ٹیم ان دونوں گیندوں میں سے صرف ایک کا انتخاب کرے گی جو پھر 35ویں سے 50 ویں اوور تک دونوں اینڈز سے استعمال کی جائے گی۔اگر ون ڈے میچ 25 اوورز یا اس سے کم کا ہو تو صرف ایک گیند ہی استعمال کی جائے گی۔اس تبدیلی سے بولرز کو خاص طور پر اختتامی اوورز میں ریورس سوئنگ کا فائدہ ملے گا، جو نئی گیندوں کے استعمال کی وجہ سے کم ہو چکا تھا۔آئی سی سی کے مطابق اب ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے۔جن میں ایک وکٹ کیپر، ایک بیٹر، ایک فاسٹ بولر، ایک اسپن بولر اور ایک آل راؤنڈر شامل ہوگا۔ اگر ان میں سے کسی متبادل کو بھی چوٹ لگتی ہے تو میچ ریفری کی اجازت سے ایک اور کھلاڑی کو شامل کیا جاسکتا ہے جو پہلے سے 5 متبادل کھلاڑیوں کی لسٹ میں شامل نہ ہو۔یہ قانون مینز کرکٹ میں تینوں فارمیٹس کیلئے ہے۔آئی سی سی کے مطابق یہ نئے قوانین ٹیسٹ میچز کیلئے 17 جون، ون ڈے میچز کے لیے 2 جولائی اور ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے 10 جولائی سے نافذ العمل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ا ئی سی سی کے دونوں اینڈز استعمال کی نئے قوانین کے مطابق

پڑھیں:

لارڈز میں نئی تاریخ رقم، جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بن گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کرکٹ کی تاریخ میں ایک نئی باب کا اضافہ ہو گیا ہے، جب جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پہلی مرتبہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا تاج اپنے سر سجا لیا۔

لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے چیمپئن شپ فائنل کے چوتھے روز پروٹیز نے آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دے کر نیا سنگِ میل عبور کیا۔

جنوبی افریقہ کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا اوپننگ بیٹر ایڈین مارکرم نے، جنہوں نے دباؤ کے عالم میں شاندار فائٹنگ سنچری اسکور کی۔ مارکرم نے 207 گیندوں پر 14 دلکش چوکوں کی مدد سے 136 رنز کی ناقابلِ فراموش اننگز کھیلی، اور 383 منٹ تک کریز پر ڈٹے رہے۔

کپتان تیمبا باوما نے 66 قیمتی رنز جوڑے جبکہ ویان ملڈر نے 27 رنز کے ساتھ ٹیم کو مضبوط سہارا فراہم کیا۔ اختتامی لمحات میں ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

یہ فتح نہ صرف جنوبی افریقی ٹیم کے لیے تاریخی ہے بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی ثابت قدمی اور محنت کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے، جس کے ذریعے انہوں نے خود کو عالمی چیمپئن کے طور پر منوایا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹی ٹوئنٹی کا نیا ریکارڈ، نیدرلینڈز نے نیپال کو تیسرے سپر اوور میں شکست دیدی
  • دبئی کے اقامہ کیلیے میڈیکل کی شرائط میں تبدیلی
  • وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی
  • آئی سی سی ،کرکٹ کے لیے نئے قوانین کی منظوری
  • آئی سی سی نے تمام فارمیٹس کے لیے نئے قوانین کا اعلان کردیا
  • لانگا کے لارڈز سے لندن کے لارڈز تک
  • ون ڈے فارمیٹ میں نئی گیندوں سے متعلق قانون میں بڑی تبدیلی!
  • آسٹریلیا کو شکست، جنوبی افریقا ٹیسٹ کرکٹ کا نیا چیمپئن بن گیا
  • لارڈز میں نئی تاریخ رقم، جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بن گیا