سینئر سیاستدان محمود مولوی کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل کر مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور سیاسی رابطوں کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر گفتگو کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان اور سابق رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے بزرگ سیاستدان جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور جمہوری عمل کے تسلسل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران ملک بالخصوص کراچی کے عوامی مسائل، خاص طور پر شہری سہولیات، انفراسٹرکچر اور صوبے میں گورننس کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔ دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مل کر مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور سیاسی رابطوں کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر گفتگو کی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ملکی بحران کا حل موجودہ حکومت کی رخصتی میں ہے‘ محمود اچکزئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ (صباح نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کو موجودہ حکومت سے رابطے نہیں رکھنے چاہئیں، حالات کا تقاضا ہے کہ ہم سب کو مل کر موجودہ حکومت کو گرانا ہے۔ پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہاکہ جن افراد کے وسائل ان کی آمدنی سے زیادہ ہیں ان کے اثاثے ضبط کیے جائیں اور قوم کو لوٹی گئی دولت واپس دلائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی صورتحال پاکستان، افغانستان، ایران سمیت یہاں کے حکمرانوں کے لیے امتحان ہے۔پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور موجودہ حکومت کو گرانا اب ناگزیر ہوچکا ہے۔ یہاں 10 سے 12کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ملک کتنے ارب ڈالرز کا مقروض ہے۔پاکستان کا زیادہ تر بجٹ قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہو رہا ہے۔ ہر صوبے کا اس کے وسائل پر حق ہوناچاہیے،ملک میں آئین بالادست ہونا چاہیے، اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ جان بوجھ کر ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، بلوچستان کے ساتھ تماشہ کیا جا رہا ہے۔ 5روپے فی یونٹ والی بجلی 55روپے میں دی جا رہی ہے،ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ہمارے ملک میں ملی یکجہتی ہو، پاکستان میں ملی اتحاد ضروری ہے۔