ہم اللہ کے وعدے پر یقین رکھتے ہیں،ہم ہی کامیاب ہونگے، مہران مواحد فر
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
لاہور میں ایران کے قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ میں اپنے تمام عظیم پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے پیغامات کی تہہ دل سے قدر کرتا ہوں، جن میں سیاسی، مذہبی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں، جو اسرائیل کے اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں اور ایرانی قوم کیساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں ایران کے قونصل جنرل مہران مواحد فر نے پاکستانی عوام، تاجروں، صحافیوں، علمائے کرام، مشائخ عظام سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام افراد سے اظہار تشکر کیا ہے، جہنوں نے ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور ایران کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور اس حق کو احسن انداز میں استعمال کر رہا ہے، ایران کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام عظیم پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے پیغامات کی تہہ دل سے قدر کرتا ہوں، جن میں سیاسی، مذہبی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں، جو اسرائیل کے اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں اور ایرانی قوم کیساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی قومی سالمیت، اصولوں اور عظیم اسلامی انقلاب کے منشور کا دفاع آخری دم تک کرنے کیلئے تیار ہے۔ مہران مواحد فر نے کہا کہ ہم، ایرانی قوم، اللہ کے وعدے پر ایمان رکھتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کر رہے ہیں نے کہا کہ
پڑھیں:
لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ ’بلوچستان حق دو تحریک‘ کے حوالے سے حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں۔ اب جماعت اسلامی کے رہنماؤں پر مشتمل وفد اسلام آباد روانہ ہو گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’ہم جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ایک پرامن، تعمیری اور مثبت کردار ادا کیا۔ مذاکرات نتیجہ خیز رہے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے پا گیا ہے۔‘
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ بلوچستان حق دو مارچ کے شرکاء اب لاہور پریس کلب کی جانب روانہ ہوں گے، جہاں وہ پرامن طریقے سے اپنے مؤقف کو اجاگر کریں گے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ مظاہرین کے تمام جمہوری و آئینی حقوق کا احترام ہو۔
یہ بھی پڑھیے سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
پنجاب حکومت کی میزبانیمریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت بلوچ بھائیوں کی مکمل میزبانی کرے گی اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ان کے تحفظ، سہولت اور عزت کا خیال رکھنا ہماری اخلاقی و آئینی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ آج صبح ’بلوچستان حق دو مارچ‘ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان جماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈکوارٹر منصورہ کے باہر اس وقت تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی جب مظاہرین نے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جس پر صورتحال کشیدہ ہو گئی، تاہم قائدین کی مداخلت پر تصادم رک گیا۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان حق دو مارچ: منصورہ سے باہر نکلنے کی کوشش پر مظاہرین کا پولیس سے تصادم
پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ گزشتہ روز سے جاری تھا۔ مذاکراتی ٹیم کی قیادت سینئر وزیر مریم اورنگزیب کر رہی تھیں، جب کہ دیگر اراکین میں وزیر قانون ملک صہیب بھرتھ اور خواجہ سلمان رفیق شامل تھے۔
جماعت اسلامی کی طرف سے نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ مذاکرات میں شریک ہیں۔
جماعت اسلامی کی قیادت کا مؤقفقبل ازیں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے منصورہ کے محاصرہ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ:
’پرامن سیاسی جمہوری جدوجہد ہمارا آئینی حق ہے، اور مظاہرین کو اسلام آباد جانے سے روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ حافظ نعیم الرحمان جلد پشاور میں امن جرگہ پروگرام سے فراغت کے بعد مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔
ملک گیر احتجاج کی وارننگحافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت نے رویہ نہ بدلا تو جماعت اسلامی ملک گیر احتجاج کی کال دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے جائز مطالبات کو طاقت سے دبانا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیے جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ رکاوٹیں عبور کرتے اسلام آباد کی جانب رواں دواں
یاد رہے کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے ’بلوچستان حق دو تحریک‘ کے شرکاء کا یہ مارچ ج بلوچستان کے عوام کے حقوق، جبری گمشدگیوں، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور آئینی تحفظات کے لیے جاری ہے۔ مظاہرین جمعہ کو کوئٹہ سے روانہ ہوئے، اب لاہور پہنچ چکے ہیں جہاں سے وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مطالبات مرکزی حکومت کے سامنے پیش کر سکیں۔ تاہم حکومت انہیں اسلام آباد کی طرف آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حق دو تحریک جماعت اسلامی لانگ مارچ مریم اورنگزیب