اسرائیلی فوج کا ایران کے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر علی شادمانی کو شہید کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر علی شادمانی کو تہران میں ایک حملے میں شہید کر دیا ہے۔
اسرائیلی بیان کے مطابق شادمانی ایران کے "سب سے سینئر کمانڈر" اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ترین ساتھی تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شادمانی کو خاتم الانبیاء سنٹرل ہیڈ کوارٹر کے سربراہ کے طور پر حال ہی میں تعینات کیا گیا تھا، یہ عہدہ انہیں اس وقت دیا گیا جب سابق کمانڈر غلام علی رشید کو جمعے کے روز اسرائیلی حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
ایرانی حکومت کی جانب سے فی الحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
اگر اسرائیلی دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ ایران کے فوجی ڈھانچے پر ایک بڑا دھچکا اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے مزید بڑھنے کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی کے دوران امریکہ کا حزب الله کو غیر مسلح کرنے پر زور
اپنے ایک بیان میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ امریکہ، حزب الله کے مستقبل کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے لبنان پر شرط عائد کی کہ وہ تل ابیب کی بیروت پر جارحیت کے خاتمے اور جنوبی علاقوں سے صیہونی فورسز کی واپسی کے لئے، مقاومتی تحریک "حزب الله" کو غیرمسلح کرنے کا باقاعدہ عہد کرے۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اگر لبنانی حکومت، حزب الله کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرتی تو امریکہ اپنے نمائندہ خصوصی ٹام باراک کو مشرق وسطیٰ نہیں بھیجے گا اور نہ ہی اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ فضائی حملے بند کرے یا اپنے فوجیوں کو جنوبی لبنان سے نکالے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، قبل ازیں ٹام باراک نے 19 جون کو بیروت کے اپنے حالیہ دورے میں حزب الله کے ہتھیاروں کو لبنانی فوج کے حوالے کرنے کے لیے ایک وقت، تعین کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹام باراک نے یہ بھی اصرار کیا کہ یہ عمل لبنان کے تمام علاقوں پر محیط ہو اور اس سال نومبر تک مکمل ہو جائے۔ واضح رہے کہ ٹام باراک نے 20 جولائی کو لبنانی صدر "جوزف عون" کے ساتھ مذاکرات کئے، اس دوران جوزف عون نے انہیں امریکی تجاویز کے جواب میں ایک تحریری نامہ پیش کیا، جسے لبنان اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے حل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اس جواب میں بیروت کی یہ خواہش شامل تھی کہ وہ ملک کی تمام سرحدوں پر کنٹرول حاصل کرے اور صرف لبنانی فوج کے پاس ہی ہتھیار ہوں۔ ٹام باراک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکہ، حزب الله کے مستقبل کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان سے اپنی فوجوں کے انخلاء پر امریکہ کا اسرائیل پر کوئی دباؤ نہیں۔