اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر علی شادمانی کو تہران میں ایک حملے میں شہید کر دیا ہے۔ 

اسرائیلی بیان کے مطابق شادمانی ایران کے "سب سے سینئر کمانڈر" اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ترین ساتھی تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شادمانی کو خاتم الانبیاء سنٹرل ہیڈ کوارٹر کے سربراہ کے طور پر حال ہی میں تعینات کیا گیا تھا، یہ عہدہ انہیں اس وقت دیا گیا جب سابق کمانڈر غلام علی رشید کو جمعے کے روز اسرائیلی حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔

ایرانی حکومت کی جانب سے فی الحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اگر اسرائیلی دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ ایران کے فوجی ڈھانچے پر ایک بڑا دھچکا اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے مزید بڑھنے کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں مزید 5 فلسطینی شہید کردیے۔

محکمہ صحت غزہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اب تک 226 فلسطینی شہید اور 594 زخمی ہوچکے ہیں۔

حکام کے مطابق غزہ میں ملبے سے مزید 17 فلسطینیوں کی لاشیں ملی ہیں، یوں اب تک ملنے والی لاشوں کی تعداد 499 ہوچکی ہے۔

غزہ حکام کے مطابق ملبے سے لاشیں ملنے کے بعد اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والوں کی تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی