مقبوضہ بیت المقدس :اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار سٹاف علی شادمانی شہید ہو گئے، علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے۔

علی شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ایمرجنسی کمانڈ سینٹر کے بھی سربراہ تھے جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔

انہوں نے ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی، اس سے قبل وہ ایرانی جنرل سٹاف کے آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے ڈپٹی کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔

علی شادمانی کو حالیہ جنگی مہم کے آغاز پر ایران کی مسلح افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، ان کے پیشرو عالم علی رشید پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے تھے، ان کی شہادت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو حالیہ مہینوں میں ہائی پروفائل ہلاکتوں کی ایک طویل لڑی کا حصہ بن چکی ہے اور جس سے ایران کی فوجی کمانڈ کی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی شادمانی

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 41 فلسطینی شہید، بچوں کے لیے دودھ کی شدید قلت

غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی صہیونی فورسز کے حملوں میں کم از کم 41 فلسطینی شہید ہو گئے۔ 

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، مقامی اسپتالوں کے ذرائع نے تصدیق کی کہ صبح سے اب تک 41 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

الاقصیٰ شہداء اسپتال نے بتایا کہ نیٹزاریم کوریڈور کے قریب امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی، جس میں 19 فلسطینی شہید ہو گئے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 60,249 فلسطینی شہید اور 4,789 زخمی ہو چکے ہیں۔

ادھر غزہ میں انسانی بحران سنگین تر ہو چکا ہے۔ بچوں کے لیے فارمولا دودھ کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ ڈاکٹر خالد دقران کا کہنا ہے کہ کئی مائیں خود غذائیت کی کمی کا شکار ہیں اور اپنے بچوں کو دودھ پلانے کے قابل نہیں۔

31 سالہ ماں آزہر عماد نے بتایا کہ وہ اپنے 4 ماہ کے بچے کو دودھ کی بجائے تل اور پانی کا مکسچر دینے پر مجبور ہیں، جو بچے کے لیے نقصان دہ ہے۔ ان کا کہنا تھا، "کبھی میں اسے پانی دیتی ہوں، کبھی جڑی بوٹیوں کا سفوف بناتی ہوں، کیونکہ کچھ بھی میسر نہیں ہوتا۔"

غزہ میں ہزاروں بچے بھوک اور دوا کی کمی سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان پر اسرائیلی توجہ پر توجہ کی ضرورت
  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 41 فلسطینی شہید، بچوں کے لیے دودھ کی شدید قلت
  • غزہ سے لندن تک؛ بیشترین برطانوی بچوں کے برتھ سرٹیفکیٹس پر شہید کمانڈر کا نام
  • ایرانی صدر ڈاکٹر کا سرکاری دورہ پاکستان، اعلیٰ سطحی ملاقاتیں شیڈول
  • ایرانی صدر 2 روزہ دورے پر کل پاکستان آئیں گے
  • ایران سنگین آبی بحران کے دہانے پر ہے، ایرانی صدر
  • امریکا اور اتحادیوں کا ایران پر بیرون ملک قتل و اغوا کی سازشوں کا الزام
  • شہید اسماعیل ھنیہ کے خون نے جنگ آزادی کو نئی جلا بخشی، لبنان میں ایرانی سفارتخانہ
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق