ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ ایک خودمختار ریاست کی حیثیت سے ایران کو اپنی علاقائی سالمیت اورخودمختاری کا دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ایران کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںاسرائیلی جارحیت کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور دیگر بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے اس طرح کے اقدامات نہ صرف عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہیں جس میں تمام اقوام کی خودمختاری اور سالمیت کی ضمانت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔ فلسطینی عوام کی منظم نسل کشی کا ذکر کرتے ہوئے ارشداقبال نے اسرائیل کو جارح ریاست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک خودمختار ریاست کی حیثیت سے ایران کو اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر 3 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں ، سیفٹی اسٹینڈرڈز نہ ہونے پر سخت ترین قانونی شکنجہ تیار کرلیا گیا، خلاف ورزی پر قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔پاکستان میں پہلی بار گاڑیوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈویلپمنٹ ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کو سخت قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔ اس ایکٹ کے تحت گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر 3 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
’’محمد‘‘ نام مقبول ترین ناموں میں سرفہرست
اسی طرح بغیر رجسٹریشن گاڑی فروخت کرنے پر ایک سال قید یا 5 لاکھ روپے جرمانہ ، خراب پرزے یا گاڑی کو ری کال نہ کرنے پر 2 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر 6 ماہ قید یا 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر 3 سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یہ قانون صارفین کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ پاکستان میں طویل عرصے سے گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کی کمی کے باعث حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر گاڑیوں میں ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، اور دیگر جدید حفاظتی نظام لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔اس قانون کے تحت انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کی نگرانی، سیفٹی سرٹیفکیٹس کے اجرا، اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
پولیس کو راستے سے ہٹانا ہمارے لیے مسئلہ نہیں ، لڑنا نہیں بلوچستان کے مسائل حل چاہتے ہیں،حافظ نعیم الرحمان
حکومت نے گاڑیوں کی مقامی و غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عالمی معیار کے سیفٹی فیچرز اپنی گاڑیوں میں شامل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ یہ قانون آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔