Jasarat News:
2025-08-01@22:52:27 GMT

چنیسر ٹائون کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے‘سیف الدین

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے چنیسر ٹائون کی 3یوسیز کے چیئر مینوں اور ٹائون میں آنے والی مارکیٹوں ، تاجر تنظیموں کے عہدیداران کے ساتھ چنیسر ٹائون آفس سندھی مسلم سوسائٹیپر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چنیسر ٹائون کے چیئر مین فرحان غنی کی جانب سے رہائشی و تجارتی املاک اور ٹریڈ لائسنس فیس میں من مانہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ، من پسند افراد کو ٹھیکے دینے اور ترقیاتی کاموں میں امتیازی سلوک ختم اور چنیسر ٹائون کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے ، وزیر بلدیات سعید غنی کے ماتحت چلنے والے ہر محکمے میں کرپشن و نا اہلی انتہا پر پہنچ چکی ہے ، وزیر بلدیات مستعفی ہوں ، ہم متنبہ کردینا چاہتے ہیں کہ اگر ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس اور 3یوسیز کے ساتھ تعصب و امتیازی سلوک ختم نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی بھر پور احتجاج کرے گی اور کراچی کو نظر انداز کرنے پر سندھ حکومت کے خلاف شروع کی جانے والی احتجاجی تحریک کا آغاز چنیسر ٹائون سے ہی کیا جائے گا ۔پریس کانفرنس میں امیر ضلع قائدین انجینئر عبد العزیز ،اپوزیشن لیڈر چنیسر ٹاؤن محمد یونس ،چیئرمین یوسی 3 چنیسر ٹاؤن شاہد فرمان ،ایکٹنگ چیئرمین یوسی2 چنیسر ٹاؤن محمد بلال باقی ،وائس چیئر مین یوسی 3 چنیسر ٹاؤن فراز آفریدی ،یوتھ کونسلر کے ایم سی تیمور احمد ،نائب صدر طارق روڈ ٹریڈ ویلفیئر ایسو سی ایشن اعظم طارق ، نرسری فرنیچر مارکیٹ کے آفاق ایوب، محمد مجاہد،شیخ خرم ،صدر پبلک ایڈ کمیٹی چنیسر ٹاؤن غیاث عباسی و دیگر موجود تھے ۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے مزیدکہا کہ پیپلز پارٹی نے میئر شپ پر قبضے کی طرح چنیسر ٹائون میں بھی اپنا چیئر مین زبردستی مسلط کیا ہے ، ہماری 2 جیتی ہوئی یوسی چھین کر وزیر بلدیات کے بھائی کو ٹائون کا چیئر مین بنوایا گیا جن کی نہ صرف کارکردگی انتہائی بدترین ہے بلکہ جن یوسیز میں ان کے چیئر مین نہیں ہیں ان کے ساتھ اور وہاں کے مکینوں کے ساتھ بدترین تعصب اور امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ، وزیر بلدیات کی سرپرستی میں نا اہلی و کرپشن کی جارہی ہے ، حال ہی میں 50کروڑ روپے کا ٹھیکا ان کے بھائی فرحان غنی کو دیا گیا ہے جبکہ اسی علاقے کے ایم این اے کو بھی ایک ارب روپے کے ٹھیکے سے نوازا گیا ہے اور یہ دونوں ٹھیکے ان علاقوں کے لیے ہیں جو سعید غنی کا صوبائی حلقہ انتخاب ہے ، ٹائون کی دیگر یوسی میں کوئی کام نہیں کرائے جا رہے ، سڑکیں اور برساتی نالے ٹوٹے ہوئے ہیں ، گٹر اُبل رہے ہیں اور جگہ جگہ کچرا کنڈیاں بنی ہوئی ہیں ، مکینوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں لیکن ٹیکس پر ٹیکس لگائے جارہے ہیں ، 3یوسیز کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ان یوسیز کے سینیٹری ورکرز کو بھی واپس لے کر ٹیکس اور پارکوں کے عملے کے ساتھ لگا دیا گیا ہے۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے ساتھ صوبہ سندھ اور وفاق دونوں یکساں سلوک کر رہے ہیں ، اہل کراچی کی حق تلفی اور عوامی مسائل سے پیپلز پارٹی ، نواز لیگ اور ایم کیو ایم کسی کو کوئی سرو کار نہیں ، وفاقی و صوبائی حکومتیںو حکمران پارٹیاں کراچی دشمنی میں ایک ہیں ، پانی کراچی کے عوام کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور 18سال ہوگئے کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوا ، حالیہ بجٹ میں بھی وفاق نے صرف 3.

2ارب اور سندھ حکومت نے بھی صرف 10کروڑ روپے کے فور کے لیے رکھے ہیں اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وفاق اور صوبہ کراچی میں پانی کا مسئلہ حل کرنے میں کتنے سنجیدہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کے اداروں اور وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بنا کر صفائی ستھرائی کا سارا کام اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے ، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کراچی ماسٹر پلان اتھارٹی کو سندھ ماسٹر پلان بنا دیا گیا ہے ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں عید الاضحی کے دوران اپنی ذمے داری پوری نہیں کی لیکن اس کے باوجود جماعت اسلامی کے 9ٹائون ویوسیز چیئر مینوں نے دن رات محنت کر کے اپنے ٹائونز میں صفائی ستھرائی کا بہتر انتظام کیا ۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر بلدیات چنیسر ٹائون چنیسر ٹاؤن سیف الدین چیئر مین کے ساتھ کیا جا گیا ہے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار دیا ہے۔

نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مائی کراچی نمائش شہر قائد کے لیے ایک سگنیچر ایونٹ بن گیا ہے، جہاں غیرملکیوں کی شرکت خوش آئند ہے ۔ مائی کراچی نمائش 2004 میں اس وقت شروع ہوئی جب یہ شہر دہشت گردوں کا مرکز تھا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے متفقہ فیصلے پر اس سال یوم آزادی یکم سے 14اگست تک منا رہے ہیں۔ اس سال یوم آزادی معرکہ حق کے تناظر میں منایا جائے گا۔ مائی کراچی نمائش یوم آزادی کی جشن کا پہلا ایونٹ ہے۔حکومت سندھ اس ایونٹ میں مزید توسیع کی خواہاں ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں پیدا ہوا اور اس شہر کے ادوار دیکھے ہیں، جب درجنوں افراد اپنی جان گنواتے تھے۔ اس دور میں تاجربرادری سے منظم انداز میں بھتہ لیاجاتا تھا۔ اس وقت کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے ۔ 20 سے 25ملین کی آبادی میں امن وامان قدرے خراب ہوسکتا ہے لیکن فی الوقت امن وامان پہلے سے بہت بہتر ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے 2015،16 میں ورلڈ بینک سے ایک سروے کرایا تھا، اس وقت بتایا گیا تھا کہ کراچی کو 3 ٹریلین روپے کی ضرورت ہے  ۔ ہم نے  میگا اسکیمیں شروع کیں۔ حکومت سندھ نے مختلف منصوبہ شروع کیے، کراچی میں ای وی بسیں لانے والی ہماری پہلی حکومت ہے۔  امن وامان کی صورتحال میں بہتری آتے ہی سندھ حکومت نے عوامی منصوبہ شروع کیے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے 78ارب روپے خرچ کرنے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے اس سال کے فور کے لیے صرف 3ارب روپے مختص کیے ہیں۔ کے فور پراجیکٹ میں 4منصوبے شامل ہیں اور ہر ایک منصوبے کی مالیت 50ارب روپے ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کینجھر جھیل سے کراچی پانی کی ترسیل کے لیے منصوبے کی مالیت 170ارب روپے ہے۔ ایک اور منصوبے کی مالیت 80ارب روپے ہے، ہمیں حب سے  100ملین گیلن پانی چاہیے۔ ایک منصوبہ کے تحت نئی کینال 100ایم جی ڈی پانی 14اگست کے بعد ملے گا، ڈم لوٹی سے بھی پانی لارہے ہیں۔ اس سال کے آخر تک 150ایم جی ڈی پانی شہر کو ملے گا۔ حب کینال سے پانی کا کوٹہ بڑھانے کے لیے وفاق سے درخواست کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے۔ ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے۔ ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے۔ ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی ۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت درست طریقے سے ٹیکس وصولیاں کرے۔ جب ایف بی آر اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرائیں گے تو اسے کوئی حق نہیں دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا۔ سندھ 70فیصد گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن سندھ کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا۔ قانون اور آئین کے مطابق ہر 3 مہینے میں سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیے۔

نمائش میں معاونت پر سکیورٹی اداروں کے شکرگزار ہیں، جاوید بلوانی

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر کراچی چیمبر پاکستا کی افواج کو سراہتا ہے۔  مائی کراچی نمائش 2004 سے سالانہ بنیادوں منعقد کیا جاتا ہے، جس کا آغاز مرحوم سراج قاسم تیلی نے کیا تھا۔ مائی کراچی نمائش میں معاونت پر تمام سکیورٹی اداروں کےشکرگزار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی مصنوعات کی عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں ایک عالمی معیار  نمائش گاہ قائم کریں۔ شہر میں عوام کے لیے پینے کے پانی کی قلت ہے، صنعتوں کے لیے بھی مطلوبہ پانی دستیاب نہیں ۔ شہر کو 1200ملین گیلن یومیہ پانی ضرورت ہے مگر 500 سے 600ایم ڈی بی سپلائی ہورہی ہے ۔

جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ کراچی کا روڑ انفرااسٹرکچر، امن وامان کی صورتحال توجہ طلب ہے۔ کراچی 70فیصد اور سندھ میں 95فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ کراچی صرف ایک شہر نہیں بلکہ کاروباری حب کے ساتھ ثقافت کا ایک بڑا مرکز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا ، چیئر مین پی ٹی آئی
  • سندھ ہائیکورٹ بار کی خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مذمت، کراچی بار کا کل ہڑتال کا اعلان
  • کراچی: دنیا کا سب سے بڑا بغیر سلائی والا پاکستانی پرچم آج گورنر ہاؤس میں لہرایا جائے گا
  • وزیراعلی سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا؛ جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • کراچی، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
  • سندھ حکومت کا یوم آزادی کو معرکہ حق کے عنوان سے منانے کا اعلان، سجاوٹ پر انعام دیا جائے گا
  • ہوائی امداد کا مقصد عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینا ہے، سید عبدالملک بن بدر الدین الحوثی
  • جشن آزادی پر گاڑی، دکان یا عمارت کی بہتر سجاوٹ پر انعام دیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • یومِ آزادی کا جشن معرکۂ حق کی فتح کے طور پر منایا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ