موساد کے اڈے پر ایسا میزائل مارا جس کا سراغ لگانا ممکن نہیں، ایران
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ایران کا کہنا ہے کہ موساد کی سائٹ پر حملے میں اس نے ایک نیا اور ایسا (اسٹیلتھ) میزائل مارا جس کا سراغ لگانا اسرائیل کے لیے ممکن نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا اسرائیلی انٹیلیجنس اداروں موساد اور آمان کے مراکز پر براہ راست میزائلوں سے حملہ
ایران کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی انٹیلی جنس تنصیب کو نشانہ بنانے والے حملے میں پہلی بار ایک نئے، ناقابل شناخت میزائل کا استعمال کیا جو کامیابی کے ساتھ امریکا کی مدد سے اسرائیل میں کھڑے کیے گئے فضائی دفاعی نظام میں داخل ہوگیا۔
وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نے منگل کے روز کہا کہ آج کے حملے میں ہم نے ایسے میزائل داغے جنہیں ٹریک یا روکا نہیں جا سکتا تھا۔
اس حملے کو دشمن کے لیے سرپرائز قرار دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل ابھی ایسے کئی حملوں کا سامنا کرے گا۔
مزید پڑھیے: اسرائیل کے حملے سے قبل موساد ایجنٹوں نے ایران میں کیا کارروائی کی؟
بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی تنصیب کے اردگرد بھاری دفاعی تہوں کے باوجود ہدف کو تیر بہدف گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حملے نے اسرائیل کے دفاعی نظام کی قلعی کھول دی جسے طویل عرصے سے خطے کے سب سے جدید ترین انٹیلی جنس اور سیکیورٹی آلات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نے کہا کہ طویل عرصے تک اپنی انٹیلی جنس برتری پر فخر کرنے کے باوجود اب اسرائیل کا ایک سیکیورٹی اور انٹیلی جنس مرکز براہ راست نشانہ بنا۔
مزید پڑھیں: ایران میں موساد کے مبینہ جاسوس کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل طویل جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی مسلح افواج کو ممکنہ دشمنی کے پیش نظر جدید ہتھیار اور سازوسامان فراہم کیا گیا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نے کہا کہ اس لڑائی میں ہمارے بہت سے جدید نظام ابھی تک استعمال ہی نہیں کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایرانی میزائل ایرانی وزارت دفاع برگیڈیئر جنرل رضا طلائی موساد پر حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایرانی میزائل ایرانی وزارت دفاع موساد پر حملہ بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نے انٹیلی جنس انہوں نے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات بھی کی۔
صدر نے کہا کہ "عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی ہمیں نہیں روک سکتی، ہم انہیں دوبارہ بنائیں گے اور اس بار زیادہ مضبوط انداز میں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہے، جس کا مقصد بیماریوں کے علاج اور صحت کے میدان میں ترقی ہے۔
خیال رہے کہ جون میں امریکی افواج نے ایران کی چند جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جنہیں واشنگٹن نے "ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام" کا حصہ قرار دیا تھا۔ تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تباہ شدہ جوہری مراکز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکا نئے حملے کرے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی اور عسکری صورتحال جنم لے سکتی ہے۔