اسرائیل کا ایران پر نیا حملہ، تہران دھماکوں سے گونج اٹھا
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ایران کے دارالحکومت تہران میں صبح سویرے زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ اسرائیل نے ایک بار پھر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکوں کے بعد ائیر ڈیفنس سسٹم کو فوری طور پر فعال کر دیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے تہران کے مشرقی، جنوب مشرقی علاقوں اور خوزستان کے شہر اہواز میں بھی سنے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یہ حملے فوجی تنصیبات اور میزائل لانچرز کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تہران خالی کرنے کی سخت وارننگ جاری کی تھی، جس میں انہوں نے ایران کو جوہری معاہدے سے انکار کو "بیوقوفی" قرار دیا۔
گزشتہ روز بھی تہران میں اسرائیلی حملوں کے دوران ٹی وی چینلز، ہسپتالوں، اور فائر اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان حملوں میں کئی عام شہری زخمی ہوئے۔
A fire breaks out at the headquarters of Iran’s national television following an egregious attack by the Israeli regime aimed at silencing Iran’s media.
اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کر دیے ہیں اور تہران کی فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ تاہم ایران نے ان دعوؤں کو مذاق قرار دیتے ہوئے تل ابیب کے شہریوں کو وارننگ جاری کی ہے کہ وہ فوجی اور دفاعی تنصیبات کے قریب نہ جائیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔