کراچی: جھاڑیوں سے ایک شخص کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 سی ہوم لینڈ اپارٹمنٹ کے قریب جھاڑیوں سے ایک شخص کی لاش ملی جو پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا جبکہ متوفی کے چہرے پر خون بھی لگا ہوا پایا گیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش اپنے قبضے میں لیکر ایدھی کے رضا کاروں کی مدد سے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دی۔
اس حوالے سے گلشن اقبال پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی جبکہ اس کی عمر 40 سے 45 سال کے قریب بتائی جاتی ہے جبکہ ابتدائی طور پر لاش 24 گھنٹے پرانی معلوم ہوتی ہے۔
متوفی کے جسم پر بظاہر کوئی تشدد یا چوٹ کے نشانات نہیں پائے گئے ہیں۔تاہم، لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی وجہ موت کا حتمی تعین کیا جا سکے گا جبکہ پولیس متوفی کی شناخت کے حوالے سے کوششیں کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینئر وکیل شمس الاسلام کے قاتل نے اقبال جرم کرلیا
احسن عباسی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ واضح ہوگیا, ملزم نے ویڈیو بیان میں قتل کرنے کااعتراف کرلیا۔
ویڈیو کے مطابق ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شمس الاسلام نے میرے والد کو اغوا کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کر دیا۔
دونوں کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا، جو تنازع کی بنیاد بنا۔
عمران آفریدی کے مطابق نہ صرف اُس کے والد کو قتل کیا گیا بلکہ اس کے بعد ان کے خاندان کو جھوٹے مقدمات میں الجھا دیا گیا۔
راولپنڈی ایکسپریس ٹرین کو حادثہ
شمس الاسلام نے میرے بھائیوں پر دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنوائے اور ہماری خواتین کو بھی قانونی پیچیدگیوں میں گھسیٹا۔
ملزم کا کہنا ہے کہ اسے قانونی نظام سے انصاف نہیں ملا، جس کی وجہ سے اس نے خود بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔
عمران آفریدی نے کہا کہ قتل میں نے اکیلے کیا، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس جرم سے کوئی تعلق نہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میرے خاندان یا دوستوں کو تنگ نہ کریں۔
رنگ روڈ بند کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے خیابانِ راحت میں واقع قرآن اکیڈمی کے باہر خواجہ شمس الاسلام کو اُس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ اپنے بیٹے دانیال الاسلام کے ہمراہ نمازِ جنازہ میں شرکت کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے، وہ جوتے پہن رہے تھے کہ حملہ آور نے اچانک گولیاں چلادیں۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کر لیا ہے، جس میں قتل، دہشت گردی اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
لاہور میں 220 ٹریفک حادثات ؛267 افراد زخمی
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔