نواز شریف دورہ برطانیہ مکمل کرکے کل پاکستان واپس آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
صدر مسلم لیگ نون کا لندن میں اپنے اعزاز میں ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کے خلاف جارحیت ہو رہی ہے، ایران سے ہمارا تعلق مذہبی اور ثقافتی ہے، ایران کے معاملے پر حکومت پاکستان کا موقف حق پر مبنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نواز شریف دورہ برطانیہ مکمل کرکے کل پاکستان واپس آئیں گے۔ نواز شریف نے 2 ہفتے برطانیہ میں قیام کیا، دوران قیام نواز شریف کا چیک اپ جاری رہا۔ صدر مسلم لیگ نون نواز شریف کا لندن میں اپنے اعزاز میں ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے اور شہباز شریف میں کوئی فرق نہیں، ہم ایک ہیں، حکومت پاکستان بہترین کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف جارحیت ہو رہی ہے، ایران سے ہمارا تعلق مذہبی اور ثقافتی ہے، ایران کے معاملے پر حکومت پاکستان کا موقف حق پر مبنی ہے۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کیا ہماری فوجی صلاحیت دفاع کیلئے ہے، مسلم لیگ نون کے اوورسیز کارکنان ہمارا اثاثہ ہیں، موجودہ حالات میں سب کو ملکر کام کرنا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کیلئے اہم قرار دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطے میں سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سکیورٹی ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔