data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) قانون پر صحافیوں اور وزارت کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کیاجائیگا، صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے لیے تیار ہیں، پیکا رولز کے بارے میں تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں پیکا ایکٹ، باقاعدگی سے شائع نہ ہونے والے ڈمی اخبارات کے خاتمے، پرنٹ میڈیا کو ادائیگیوں، جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے وفد کو بتایا کہ پیکا قانون مستند صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، ایکٹ کا اصل مقصد صحافت کے لبادے میں چھپے نام نہاد اور جعلی صحافیوں کو قانون کے دائرے میں لانا ہے، پیکا قانون پر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے لیے تیار ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے آگاہ کیا کہ باقاعدگی سے شائع نہ ہونے والے ڈمی اخبارات کے خاتمے کے حوالے سے کمیٹی قائم کر دی ہے، پرنٹ میڈیا کو رواں سال واجبات کی مد میں ادائیگیاں کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران قومی مفاد میں میڈیا کے کردار کو سراہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اطلاعات

پڑھیں:

پاکستانی صحافی برادری ایرانی سرکاری ٹی وی چینل پر اسرائیلی حملے کیخلاف سراپا احتجاج

احتجاجی مظاہرے میں شریک صحافیوں نے کہا کہ ایران میں بھی سچ کی آواز دبانے کی کوشش کی، رہنماؤں نے صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی ایف جے سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور دنیا بھر میں اسرائیل کے ہاتھوں صحافیوں کا قتل عام رکوانے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ صہیونی اسرائیل کے جمہوری اسلامی ایران پر حملوں اور ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنانے کے خلاف کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بھی لگائے گئے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے دستور کے سیکرٹری علاءالدین خانزادہ نے کہا کہ اسرائیل کی دہشتگردی کی تاریخ انتہائی طویل ہے، اسرائیل نے نہ صرف غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کے ساتھ صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا، بلکہ ایران میں بھی سچ کی آواز دبانے کی کوشش کی، انہوں نے صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی ایف جے سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور دنیا بھر میں اسرائیل کے ہاتھوں صحافیوں کا قتل عام رکوانے کا مطالبہ کیا۔ سینئر صحافی اور کے یو جے دستور کے سابق صدر مقصود یوسفی نے کہا کہ اسرائیل کی کھلی دہشتگردی ناقابل برداشت ہے، عالمی برادری اس صورتحال کا نوٹس لیکر اسرائیل کو اسکے جارحانہ عزائم سے روکے۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنظیمیں اور ادارے اسرائیل کے جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کے آگے بند باندھنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں، اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں صحافیوں کی شہادتوں پر مؤثر ردعمل دیا جاتا تو یہ سلسلہ طویل ہونے سے روکا جا سکتا تھا، لیکن اب یہی صورتحال ایران میں بھی درپیش ہے۔ مظاہرے سے خطاب کے دوران کے یو جے کے سابق صدر اور سینئر صحافی طارق ابوالحسن نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا، جنگ کے دوران صحافی تمام تر حفاظتی اقدامات اختیار کرتے ہیں، لیکن اسکے باوجود اسرائیل سچ کا گلا دبانے کیلئے صحافیوں کونشانہ بناتا ہے، ایرانی ٹی وی کو بھی سچ بتانے کی پاداش میں نشانہ بنایا گیا۔ مظاہرے سے کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر نصراللہ چودھری، سیکرٹری ریحان ہاشمی، نائب صدر فاروق سمیع، پریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری محمد منصف، سابق صدر امتیاز فاران اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

صحافی رہنماؤں نے کہا کہ اسرائیل جنگی جنون میں مبتلا ہے، فلسطین میں جارحیت کے دوران عام لوگوں کے ساتھ میڈیا کو بھی نشانہ بنایا گیا، کئی صحافی شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل دنیا کے کسی قانون کو نہیں مانتا، میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں پر جان بوجھ کر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، اسرائیل طاقت کے زور پر حق و سچ کی آواز کو دبانا چاہتا ہے، اسرائیل کی سوچ ہے کہ میڈیا اس کے ایجنڈے کی حمایت کرے، لیکن ہم سلام پیش کرتے ہیں ہر اس میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو جو حق اور مظلوم کی آواز اور حقائق کو سامنے لا رہے ہیں۔ صحافی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کرے، اسرائیل میڈیا کے خلاف اپنی جاری جنگ کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اسرائیلی حملوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے، وہ اسرائیلی حملوں کے باوجود سچ اور حق کو نشر اور شائع کریں گے، عالمی ادارے میڈیا کے خلاف اسرائیلی جنگ کو روکیں۔ صحافیوں نے اسرائیل کی زد میں آنے والے تمام میڈیا ہاؤسز سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنے صحافیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی صحافی برادری ایرانی سرکاری ٹی وی چینل پر اسرائیلی حملے کیخلاف سراپا احتجاج
  • پاکستان خطے میں بڑھتی کشیدگی کے معاشی اثرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • پیکا قانون پر صحافی تنظیموں سے مشاورت کیلئے تیار ہیں، وفاقی وزیراطلاعات
  • آزادی صحافت جمہوری نظام کی روح ہے، پیکا قانون مستند صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، وزیراطلاعات
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ سے سی پی این ای وفد کی ملاقات، پیکا ایکٹ سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • وفاقی کابینہ نے ملازمین کیلیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دیدی
  • ایران اسرائیل کشیدگی: پاکستان نے پلان تیار کر لیا، پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کیلیے اقدامات شروع
  • پی ای سی اے بل اور ہمارا آئینی امتحان
  • ٹریفک وارڈن کو دھمکی،پیکا ایکٹ کے تحت وکلاء کیخلاف مقدمہ درج