بچوں کے وارڈ کی تعمیر کیلیے 10 کروڑ روپے ، سول ہسپتال آپریشن تھیڑ کیلیے 5 کروڑ رکھے گئے
ٹراما سنٹر میں ویسکیولر اینڈو ویسکیولر ڈپارٹمنٹ کی تعمیر کیلیے 37 کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ

محکمہ صحت سندھ نے بجٹ میں سول اسپتال کراچی میں ایمرجنسی وارڈ، ٹراما سینٹر اور لانڈھی اسپتال میں برنس سینٹر، سعود آباد اسپتال میں ایمرجنسی وارڈ کے لئے کروڑوں روپے مختص کئے ہیں۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ نے این آئی سی وی ڈی میں بچوں کے وارڈ کا تعمیر کرنے کے لئے 10 کروڑ روپے مختص کئے ہیں، سول اسپتال میں آپریشن تھیٹر بنانے کے لئے 5 کروڑ خرچ ہونگے، ٹراما سنٹر میں ویسکیولر اینڈو ویسکیولر ڈپارٹمنٹ کی تعمیر کے لئے 37 کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سول اسپتال میں ریڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کی تعمیر کے لئے 30 کروڑ، ایمرجنسی وارڈ کے لئے 25 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔ این آئی سی ایچ میں فارمیسی ڈپارٹمنٹ کے لئے 10 کروڑ، ٹراما سینٹر میں برنس وارڈ کے لئے 7 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، سائیٹ مومن آباد میں 200 بیڈ کے اسپتال کے لئے 10 کروڑ اور سعود آباد اسپتال میں ایمرجنسی وارڈ بنانے کے لئے 65 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، نیشنل ہائی وے پر زراق آباد کے قریب اسپتال کی تعمیر کے لئے 54 کروڑ، لانڈھی اسپتال میں برنس سینٹر بنانے کے لئے 12 کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گلشن حدید میں 50 بیڈ کے اسپتال کی تعمیر کے لئے 46 کروڑ، ابراہیم حیدری اسپتال کے لئے 13 کروڑ اور گلشن اقبال اسپتال کے لئے 8 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کی تعمیر کے لئے کروڑ روپے مختص ایمرجنسی وارڈ اسپتال میں

پڑھیں:

پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )قومی ائیرلائن ( پی آئی اے) واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا،یہ انکشاف آڈٹ رپورٹ کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہاایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا.

(جاری ہے)

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لئے موثر اقدامات نہیں کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی. رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کےلئے مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لئے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے.                                                                                                                                                

متعلقہ مضامین

  • کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
  • پاکستانی کمپنی کو عالمی مارکیٹ سے بیف کے کروڑوں روپے کے آرڈرز مل گئے
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، کن اہم امور پر گفتگو ہوگی؟
  • مارخور کا غیر قانونی شکار، 5 کروڑ 7 لاکھ جرمانہ، ایک سال قید
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف