پشاور، کانگو وائرس کے متاثرہ دو مریض اسپتال داخل
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ترجمان اسپتال کے مطابق 28 سالہ اعجاز نامی مریض کا تعلق کرک سے ہے، جسے 14 جون کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا۔ کرک سے 23سالہ متاثرہ صفیان نامی مریض کو بھی 15 جون کو اسپتال لایا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں کانگو وائرس کے متاثرہ دو مریض داخل کیے گئے جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ ترجمان اسپتال کے مطابق 28 سالہ اعجاز نامی مریض کا تعلق کرک سے ہے، جسے 14 جون کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا۔ کرک سے 23سالہ متاثرہ صفیان نامی مریض کو بھی 15 جون کو اسپتال لایا گیا تھا۔ طبی امداد کے بعد متاثرہ دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، اسپتال کے ترجمان کے مطابق دونوں متاثرہ مریض جانوروں کی دیکھ بھال کا کام کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جون کو
پڑھیں:
میانمار: زلزلہ متاثرین کے لیے چین کی امداد کا خیر مقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے چین کی جانب سے میانمار میں زلزلے سے متاثرہ 320,000 لوگوں کو ہنگامی غذائی مدد فراہم کرنے کے اقدام کو سراہا ہے۔
اس اقدام کے تحت چین 'ڈبلیو ایف پی' کو امدادی مالی وسائل مہیا کرے گا جس سے 4,900 میٹرک ٹن چاول خریدے جائیں گے۔ اس امداد سےمارچ میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے سے بری طرح متاثرہ علاقے ساگینگ، منڈلے، نے پی تا، میگوے، شن اور باگو میں ایک ماہ کے لیے لوگوں کی غذائی ضروریات پوری کی جائیں گی۔
'ڈبلیو ایف پی' یہ امداد ضرورت مند لوگوں کو براہ راست مہیا کرے گا جس میں اسے مقامی امدادی شراکت داروں اور غیرسرکاری اداروں کا تعاون بھی میسر ہو گا۔
غذائی عدم تحفظمیانمار میں زلزلے سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں غذائی تحفظ کی صورتحال بدستور نازک ہے۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق 63 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو انسانی امداد اور تحفظ کی فوری ضرورت ہے۔
زلزلے سے کئی ماہ کے بعد بھی ہزاروں لوگ بے گھر ہیں جو پناہ گاہوں میں مون سون سمیت شدید موسمی حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔'ڈبلیو ایف پی' اور اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں 38 فیصد آبادی غذائی ضروریات کے لیے انسانی امداد یا غیررسمی مدد پر انحصار کر رہی ہے۔
میانمار میں 'ڈبلیو ایف پی' کے نمائندے مائیکل ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ ملک کو کئی سال سے تنازعات، بے گھری اور بڑھتے غذائی عدم تحفظ جیسے سنگین مسائل کا سامنا تھا جنہیں زلزلے نے دوچند کر دیا ہے۔
چین نے اس زلزلے کے بعد میانمار کے لوگوں کو ضروری مدد پہنچانے کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔چین کی جانب سے فراہم کردہ حالیہ مدد سے 'ڈبلیو ایف پی' کو ایسے خاندانوں تک خوراک پہنچانے کی مدد ملے گی جو زلزلے میں اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں اور مون سون کی بارشوں نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایف پی' زلزلہ متاثرین کی مدد کے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے اور ملک بھر میں اس آفت سے متاثرہ علاقوں اور ہمسایہ ممالک میں لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے متواتر بین الاقوامی مدد درکار ہے۔ لوگوں کو بھوک سے بچانے اور زندگیوں کی بحالی میں مدد دینے کے لیے مزید ممالک بھی چین جیسا کردار ادا کریں۔