نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (NAACP) جو ایک 116 سالہ سیاہ فام شہری حقوق کی تنظیم، نے اعلان کیا ہے کہ اس سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی سالانہ کنونشن کے لیے مدعو نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران-اسرائیل جنگ، کیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی وعدوں سے پیچھے ہٹ جائیں گے؟

یہ پہلا موقع ہے جب ایسی روایت ٹوٹی ہے، عام طور پر NAACP ہر بیڈن سے لے کر ٹرمپ تک موجودہ صدر کو دعوت دیتی رہی ہے۔

کیوں نہیں؟ تنظیم کے صدر کا مؤقف

نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (NAACP) کے صدر ڈیریک جانسن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صرف سیاسی پارٹی کی بنیاد پر نہیں ہو رہا۔ مقصد یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کی پالیسیاں شہری حقوق اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ٹرمپ نے آئینی دائرہ کار سے باہر احکامات جاری کیے، اور شہری حقوق کو کمزور کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج کو ایسے مقامات پر بھیجا جہاں ضرورت نہیں تھی، اور طاقت کے استعمال سے اپنے ذاتی مفادات کے لیے نظام کو متاثر کیا ۔

روایتی دعوت میں اب نئی شمولیت کا رُخ

NAACP سال1909  سے ہر  صدر کو اپنے اجلاس میں مدعو کرتی رہی ہے۔ ماضی میں ٹرو مین، آئزن ہاور، ریگن، بش، اوباما وغیرہ بھی اس تنظیم سے خطاب کرتے  رہے ہیں۔

تاہم اس بار نہ تو صدر ٹرمپ اور نہ ہی نائب صدر جے ڈی ونس کو دعوت دی جائے گی۔

 وائٹ ہاؤس کا ردعمل

وائٹ ہاؤس نے ردعمل میں کہا کہ یہ اقدام نفرت اور انتشار کو فروغ دینے جیسا ہے، جبکہ صدر ملک کو ایک بنانے، معیشت، سرحدوں کی حفاظت اور بین الاقوامی امن کے لیے کام کر رہے ہیں ۔

کنونشن کب اور کہاں؟

یہ کنونشن 16تا 12 جولائی کو شارلٹ، نارتھ کیرولائنا میں منعقد ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

NAACP امریکا سیاہ فام صدر ڈیریک جانسن وائٹ ہاؤس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا سیاہ فام صدر ڈیریک جانسن وائٹ ہاؤس کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل ایران کشیدگی: ٹرمپ کا جی7 اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا

 

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل ایران کشیدگی پر جی 7 اجلاس کے اعلامیے پر دستخط نہیں کریں گے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کینیڈا میں ہونے والے جی 7 اجلاس کے اعلامیے پر دستخط نہیں کریں گے جس کے مسودے میں اسرائیل ایران تنازع میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق اعلامیے کے مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران کے پاس کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں ہونا چاہیے۔اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

مسودےمیں توانائی کی منڈیوں سمیت مارکیٹ کےاستحکام کےتحفظ کاعہد بھی شامل ہے۔

جی 7 اجلاس کےموقع برطانوی وزیر اعظم کےسا تھ گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو معاہدے پر دستخط کرنے چاہئیں، یقینی بنانے جا رہے ہیں کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں۔

دوسری جانب صدرٹرمپ نے کینیڈا میں جی 7 اجلاس میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے، وہ آج واشنگٹن واپس آئیں گے اور اہم معاملات میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ جی 7 اجلاس 15 جون سے شروع ہوا اور آج اس کا اختتام ہوگا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • ٹرمپ، مودی رابطہ: بھارتی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار کردیا، بھارت کا دعویٰ
  • ہمیں پتا ہے ایرانی سپریم لیڈر کہاں ہیں لیکن ابھی نشانہ نہیں بنانا چاہتے ، ٹرمپ کا دعویٰ
  • ایران جوہری بم بنارہا تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل تھا، امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ ، ٹرمپ کا ماننے سے انکار
  • اسرائیل کی ایرانی شہریوں کو تہران خالی کرنے کی وارننگ کے بعد صدر ٹرمپ کا بھی لوگوں کو شہر سے نکلنے کا مشورہ
  • اسرائیل ایران کشیدگی: ٹرمپ کا جی7 اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا
  • ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ایرانی حکام سے فوری ملاقات کرنے کا  کہہ دیا
  • ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا، امریکی عہدیدار
  • اسرائیل کے ایرانی سپریم لیڈرکو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف، صدر ٹرمپ نے پلان رد کردیا