ہمایوں سعید نے خود پر ہونیوالی تنقید کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار ہمایوں سعید نے خود پر ہونے والی تنقید پر اپنے ردِعمل کا اظہار کردیا۔
ہمایوں سعید نے اپنی فلم ’لوو گُرو‘ کی کامیابی کے بعد Meet & Greet سیشن کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے زندگی میں اتنا پیار ملا ہے کہ اس پیار کے سامنے مجھ پر تنقید کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ابھی فلم کی تعریف ایک ٹرینڈ بنا ہوا ہے زیادہ تر لوگ فلم کی تعریف کر رہے ہیں تو درمیان میں دو چار لوگ ایسے بھی آئیں گے جو سوشل میڈیا پر فلم کے بارے میں برے کمنٹس بھی کریں گے اور سب لوگوں کا دھیان ڈھیر سارے مثبت تبصروں کو چھوڑ کر صرف اُن دو چار برے کمنٹس کی طرف ہی جائے گا اور وہ لوگوں کو یاد بھی رہ جائیں گے۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
اداکار نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگ بھی ہیں جو ٹرینڈز کو فالو کرکے سب کے ساتھ نہیں چلنا چاہتے بلکہ وہ سب سے الگ نظر آنا چاہتے ہیں اور لوگوں کی توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بہت سے تنقید کرنے والے لوگ ایسے ہی ہیں۔
اُنہوں نے ہنستے ہوئے بتایا کہ میں خود ایسا کرتا ہوں جب بھی سوشل میڈیا پر کمنٹس پڑھتا ہوں تو اتنے سارے اچھے کمنٹس کو چھوڑ کر میری نظر ان اچھے کمنٹس میں موجود ایک برے کمنٹ پر ہی جاتی ہے اور پھر میں اس کمنٹ کو غور سے پڑھتا ہوں اور یہ بھی چیک کرتا ہوں کہ کس نے وہ کمنٹ کیا ہے۔
ہمایوں سعید نے یہ بھی کہا کہ یہ سب سائیکلوجیکل گیم ہے اس لیے یہ جو سوشل میڈیا والا سین ہے اسے کبھی سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے اور یہ جتنے بھی لوگ سوشل میڈیا پر میری فلم پر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں یہ تنقید کرنے کے باوجود بھی فلم دیکھنے سینما آئیں گے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہمایوں سعید نے سوشل میڈیا کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔