17 سالہ فٹبالر سے 30 سالہ ائیرہوسٹس کے تعلقات؛ قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسپنیش فٹبالر لامین یامل کیساتھ مبینہ چھٹیاں گزارنے کی تصاویر کے بعد تنقید کی زد میں آنیوالی 30 سالہ ائیرہوسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جانے لگیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپینیش فٹبال کلب بارسلونا کے 17 سالہ نوجوان اسٹرائیکر کیساتھ تعلقات کی خبروں کی زینت بننے والی 30 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ایئر ہوسٹس فاٹی وازکوز کو قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
17 سالہ فٹبالر کی 30 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر کیساتھ چھٹیاں گزارنے کی تصاویر اور ویڈیوز منظرِ عام پر آئیں تھیں، جس نے ہنگامہ برپا کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: 64 برس کے فٹبالر کی 26 سالہ ماڈل کیساتھ ڈیٹنگ
مذکورہ خاتون کو نہ صرف شدید نفرت انگیز تبصروں کا سامنا ہے بلکہ قتل کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں، فاٹی وازکوز پر ایک کم عمر کھلاڑی کے ساتھ "نامناسب تعلق" رکھنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا رونالڈو کے گھر نئے مہمان کی آمد متوقع ہے؟ گرل فرینڈ کی ویڈیو وائرل
دوسری جانب اسپینیش فٹبالر لامین یامل کی جانب سے تاحال کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یورپ کے بعض قوانین کے تحت 18 سال سے کم عمر افراد کے ساتھ تعلقات اخلاقی اور قانونی لحاظ سے حساس سمجھے جاتے ہیں، چاہے تعلق رضامندی پر ہی مبنی کیوں نہ ہو۔
مزید پڑھیں: رونالڈو کی گرل فرینڈ اور ماں کی نیشنز لیگ کا فائنل دیکھنے کی تصاویر وائرل
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سوشل میڈیا انفلوئنسر کو کڑی تنقید کا سامنا ہے جبکہ انہیں ہتک آمیز جملے بھی کسے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی دھمکیاں سوشل میڈیا
پڑھیں:
ایئر انڈیا کی فلائٹ میں مسلمان مسافر کے ساتھ بدتمیزی: تشدد کی ویڈیو وائرل
ایئر انڈیا کی ایک پرواز میں مسلمان نوجوان کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔
واقعے کے دوران جہاز میں سفر کر رہے ایک مسلمان نوجوان کو گھبراہٹ کا دورہ پڑا، لیکن مدد کرنے کے بجائے ایک مسافر نے نوجوان کو تھپڑ مار دیا۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب نوجوان کو طبی مسئلہ درپیش تھا، ایک مسافر نے اس پر ہاتھ اٹھا دیا۔ اگرچہ ایئر ہوسٹس نے تشدد کرنے والے شخص کو روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ باز نہیں آیا۔
یہ منظر دیکھ کر سوشل میڈیا پر صارفین نے غم و غصے کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ تشدد کرنے والے مسافر کو ’’نو فلائی لسٹ‘‘ میں ڈال کر فضائی سفر پر پابندی عائد کی جائے۔
ایئر انڈیا کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اطلاع متعلقہ حکام کو دے دی گئی ہے۔ تاہم، اب تک کوئی کارروائی نظر نہیں آئی۔ دوسری جانب ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ گھبراہٹ کے دورے کی صورت میں مریض کے ساتھ ہمدردی اور سکون دینے والا رویہ اپنانا چاہیے نہ کہ تشدد کیا جائے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر بھارتی معاشرے میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم رواداری کی عکاسی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے نہ صرف اس واقعے کی مذمت کی ہے بلکہ ایئر انڈیا سے بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔