سربراہ آئی اے ای اے کا کردار "تخریبکارانہ" ہے، محمد اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
ایرانی سربراہ جوہری توانائی تنظیم نے ملکی جوہری تنصیبات کے حالات "اچھے" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران کے حوالے سے عالمی جوہری توانائی تنظیم (IAEA) کے سربراہ نے "تخریبکارانہ" کردار اپنایا ہے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی جوہری تنظیم کے سربراہ و ایرانی نائب صدر محمد اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات "اچھی حالت" میں ہیں۔ سربراہ ایرانی جوہری توانائی تنظیم نے قومی ٹیلیویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ہمارے لوگ قابل فخر اور طاقتور ہیں! ایرانی نائب صدر نے تاکید کی کہ ہمارے عوام کبھی جھکے ہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی ہتھیار ڈالے ہیں۔ محمد اسلامی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کو یقین کر لینا چاہیئے کہ وہ اس (فوجی جارحیت کے) راستے سے کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری صنعت میں ہمارے ساتھیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے مضبوط مورچوں میں سرگرم ہیں۔
عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے حالیہ بیانات کے بارے نائب ایرانی صدر و سربراہ ایرانی جوہری توانائی تنظیم نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نہ صرف اپنی اہم ذمہ داریوں کی ادائیگی میں شدید ناکام رہے ہیں بلکہ یہ امر رہتی تاریخ میں درج ہو چکا ہے کہ انہوں نے "تخریبکارانہ کردار" ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں محمد اسلامی نے زور دیتے ہوئے کہ رہتی تاریخ میں یہ ریکارڈ ہو چکا ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے سامنے آنے والا یہ "تاریخی لیت و لعل" ہی (غاصب اسرائیلی) دشمن کی جانب سے غلط فائدہ اٹھانے کا باعث بنا ہے۔
-
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوہری توانائی تنظیم ایرانی جوہری محمد اسلامی دیتے ہوئے
پڑھیں:
ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ہمیں دھمکی دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ملتان (نمائندہ خصوصی )جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔