سینیٹ کمیٹی خزانہ: اسلام آباد کلب سمیت بڑے کلبوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسلام آباد کلب سمیت ملک کے بڑے کلبوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی۔ چیئرمین ایف بی آر نے اجلاس میں کلبوں کی مالی عیاشیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ملک کے بڑے اور پرتعیش کلبز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو منظور کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن نظام میں ہوٹل، ریسٹورنٹس اور ٹیکسی سروس بھی شامل
اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد کلب سمیت کئی کلبز محض چند ہزار افراد کی عیاشی کا ذریعہ بن چکے ہیں، جن کے پاس اربوں روپے کی مالیات اور کروڑوں مالیت کی زمینیں موجود ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ان کلبز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے تاکہ یہ طبقہ بھی قومی معیشت میں اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کلبز کے منافع پر باقاعدہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق ٹیکس تجاویز پر بھی مشاورت ہوئی۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا سالانہ 6 لاکھ روپے تک آمدن رکھنے والوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ جبکہ 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 2.
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ آمدن پر صرف ایک ہزار روپے ٹیکس دینا پڑے گا، جو ان کے بقول زیادہ بوجھ نہیں۔
سینیٹر محسن عزیز نے تجویز دی کہ انکم ٹیکس کی چھوٹ کی حد 12 لاکھ روپے سالانہ تک ہونی چاہیے، جب کہ سینیٹر شبلی فراز نے روپے کی کم ہوتی قدر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کے 50 ہزار روپے دراصل 42 ہزار روپے کے برابر رہ گئے ہیں۔
ای کامرس پر ٹیکس کی تجویز مسترداجلاس کے دوران آن لائن کاروبار (ای کامرس) پر ٹیکس لگانے کی تجویز کو اراکین نے متفقہ طور پر مسترد کردیا۔ اراکین کا مؤقف تھا کہ یہ شعبہ ابھی ترقی کی ابتدائی سطح پر ہے، اور فوری ٹیکس عائد کرنا اس کی رفتار کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ملکی ترقی کے لیے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
یہ تجاویز آئندہ بجٹ کا حصہ بننے کے لیے منظوری کی منتظر ہیں، تاہم کمیٹی کی سفارش کو حکومتی پالیسی میں اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد کلب ٹیکس لگانے کی تجویز منظور سلیم مانڈوی والا سینیٹ کمیٹی خزانہ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کلب ٹیکس لگانے کی تجویز منظور سلیم مانڈوی والا سینیٹ کمیٹی خزانہ وی نیوز ٹیکس لگانے کی تجویز چیئرمین ایف بی آر لاکھ روپے پر ٹیکس
پڑھیں:
این جی اوز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا، چیئرمین ایف بی آر کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
این جی اوز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا، چیئرمین ایف بی آر کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان میں فلاحی کام کرنے والی غیر منافع بخش اداروں اور تنظیموں (این جی اوز)کیلئے ٹیکس چھوٹ کو ختم کردیا گیا ہے۔یہ بات سید نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے شرکا کو بتائی۔انہوں نے کہا کہ این جی اوزکو اب ٹیکس چھوٹ نہیں ملے گی البتہ مگر سو فیصد ٹیکس کریڈٹ ملے گا، اب غیر منافع بخش تنظمیں(این جی اوز)ایف بی آر کے چنگل میں آگئی ہیں کیونکہ اس کے بغیر ملک چلنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب این جی اوز کے ڈاکیومنٹ ایف بی آر مانیٹر کرسکے گا کہ جو ٹیکس کریڈٹ وہ کلیم کررہی ہیں کیا وہ درست ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ این جی اوز کیلئے خود تشخیصی ڈیکلریشن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے۔راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ ٹیکس چھوٹ کا دنیا بھر میں تصور ہے کہ یہ اکانومی کیلئے ٹھیک نہیں ہے، جو پہلے سے اسپیشل اکنامک زونز قائم ہیں ان کو دی گئی ٹیکس چھوٹ 2035 تک ختم ہو جائے گی اور اگر کسی کی 20230 میں ٹیکس چھوٹ ختم ہورہی ہے تو اس میں مزید کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے اسپیشل اکنامک زونز کو ٹیکس چھوٹ نہیں ملے گی اوریہ سارے اقدامات آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ شرائط کے تحت اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف تو کہتا تھا کہ 2027تک ٹیکس چھوٹ ختم کریں ہم نے بڑی مشکل سے آئی ایم ایف 2035 تک راضی کیا ہے، آپ اب اس معاملے کو نہ چھوڑیں ورنہ یہ 2027 تک ہی نہ چلا جائے۔راشد لنگڑیال نے بتایا کہ پہلی بار ہم نے ریوراڈز کا نظام رائج کیا ہے اور اس میں اہلیت کیلئے 60 فیصد شیئر انٹیگریٹی کو رکھا گیا ہے، ہر جگہ مختلف سٹریٹجی ہوگی کیونکہ ہر کاروبار کی ٹیکس بچانے کی الگ الگ اور اپنی اپنی سٹریٹجی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ایف بی آر میں آنے سے پہلے پرائیوٹ سیکٹر میں ملازمت کرتا اور سمجھتا تھا کہ ایف بی آر میں کرپشن کا مسئلہ زیادہ ہے مگر آنے کے بعد معلوم ہوا کہ زیادہ مسائل باہر اور کاروباری سیکٹر کے ہیں۔ چوبیس کروڑ لوگوں کے ملک میں صرف بارہ لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس گوشواروں میں اپنے اثاثے دس ارب روپے سے زیادہ ظاہر کئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربرطانوی تاریخ میں پہلی بار خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی سربراہ مقرر برطانوی تاریخ میں پہلی بار خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی سربراہ مقرر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں ،بحران کا کوئی خطرہ نہیں ،نگران کمیٹی بجٹ کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، عظمی بخاری وفاقی کابینہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دیدی دنیا کو اسرائیل کی جوہری صلاحیت کے بارے میں خوفزدہ ہونا چاہیے،وزیر دفاع خواجہ آصف سوشل میڈیا کے ذریعے دین کیخلاف فتنہ انگیزی عروج پر ہے، علامہ الیاس قادریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم