کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے اسٹیل ملز پر عائد ڈھائی کروڑ جرمانے پر نرمی اختیار کرتے ہوئے اسے 50 لاکھ روپے کر دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمٹیشن اپیلٹ ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل ملز کیخلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے لوکاربن اسٹیل بیلٹ فروخت کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

کمپٹیشن کمیشن نے پاکستان اسٹیل ملز کو غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف اسٹیل ملز نے اپیلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔

 ٹربیونل نے اسٹیل ملز کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کو درست قرار دیا اور اسٹیل ملز کے قلیل مدت تک غیرمسابقتی سرگرمی میں ملوث رہنے کے پیش نظر نرمی برتتے ہوئے جرمانے کی رقم کم کرکے 50 لاکھ روپے کردی ہے۔

کمپٹیشن کمیشن نے 2009 میں اخبار میں شائع ہونے والی خبروں اور ایک نجی لوہا بنانے والی کمپنی کی شکایت پر پاکستان اسٹیل ملز کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

 اسٹیل ملز پر الزام تھا کہ اس نے نومبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان اسٹیل مصنوعات کی فروخت میں ایک گروپ کو خصوصی اہمیت دی تھی  جبکہ دیگر کاروباری اداروں کو نظر انداز کیا تھا جو کہ کمپٹیشن آرڈینس 2007 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی تھی۔

ٹربیونل نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ پاکستان اسٹیل ملز تمام خریداروں کو اپنی مصنوعات کی دستیابی کے بارے میں یکساں طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا، اس عمل سے صرف ایک کاروباری ادارے کو فائدہ جبکہ دیگر کو نقصان پہنچا۔ 

ٹربیونل نے واضح کیا کہ کمپٹیشن قوانین کے تحت اس طرح کے طرز عمل کو غیرمسابقتی رویہ تصور کیا جاتا ہے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اسٹیل ملز ٹربیونل نے کیا تھا

پڑھیں:

ٹیم کی ناقص کارکردگی، کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے

کراچی:

ٹیم کی ناقص کارکردگی پر قومی کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے، رواں برس ممکنہ طور پر آخری بار سینٹرل کنٹریکٹ میں آئی سی سی شیئر کا 3 فیصد دیا جائے گا۔

2 سال قبل کی انڈراسٹینڈنگ کے مطابق 2025-26 میں بھی ماہانہ تنخواہ اور میچ فیس سابقہ سیزن کی برقرار رہنا ہے، البتہ پی سی بی نے ریٹینر بجٹ 37 فیصد (319 ملین روپے) بڑھا کر تقریبا 1173.49 ملین کر دیا جس سے اضافے کے اشارے بھی ملتے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، ٹیم نے تین میں سے صرف ایک ٹیسٹ جیتا،11 میں سے صرف 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں فتح نصیب ہوئی،14 میں سے 7 ٹی 20 میں کامیابی ملی جبکہ اتنے ہی میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 

حال ہی میں نمبر 10 رینک بنگلہ دیش نے گرین شرٹس کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-2 سے ہرایا، ویسٹ انڈیز نے دسویں رینک ٹیم کی حیثیت سے ون ڈے سیریز شروع کی اور 1-2 کی فتح سے نواں درجہ حاصل کر لیا۔ 

پاکستان ٹی ٹوئنٹی میں آٹھویں نمبر پر پہنچ چکا، ون ڈے اور ٹیسٹ کی رینکنگ 5 ہے، ٹیم اب تواتر سے نوآموز حریفوں سے بھی ہارنے لگی ہے جس کی وجہ سے شائقین سخت بددل ہیں، پی سی بی بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے سخت ناخوش ہے۔ 

سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پر دباؤ ڈال کر سینئر کرکٹرز نے تاریخ میں پہلی بار پی سی بی سے آئی سی سی کی آمدنی کا 3 فیصد حصہ لینے کا مطالبہ منوا لیا تھا، قانونی پیچیدگی کی وجہ سے موجودہ انتظامیہ نے یہ سلسلہ ختم تو نہیں کیا لیکن نئے معاہدوں میں ممکنہ طور پر آخری بار یہ شیئر شامل کیا جائے گا۔ 

ذرائع نے مزید بتایا کہ کرکٹرز کو کئی ماہ سے شرٹ پر اسپانسر لوگو کی رقم بھی نہیں دی گئی، سینٹرل کنٹریکٹ میں یہ درج ہے کہ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ملک کی نمائندگی کرنے والا ہر کھلاڑی ٹیم لوگو اسپانسر شپ سے بورڈ کو حاصل شدہ رقم کا کچھ حصہ وصول کرے گا اور ہر سیریز کے اختتام پر یہ ادائیگی ہوگی۔ 

بعض حلقوں کے مطابق حکام کا خیال ہے کہ دنیا میں کوئی اور بورڈ کرکٹرز کو شرٹ پر لوگو کی الگ ادائیگی نہیں کرتا تو ہم کیوں کریں؟ البتہ موجودہ معاہدے کی رو سے ایسا کرنا ضروری ہوگا۔ 

دوسری جانب پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ اب سینٹرل کنٹریکٹ کے ساتھ ہی دیگر مد میں ملنے والی رقوم بھی دی جاتی ہیں، اب بھی ایسے ہی ادائیگی ہوگی، بورڈ نے بجٹ میں ریٹینر شپ اخراجات گذشتہ سال کے مقابلے میں37 فیصد (319 ملین روپے) بڑھا کر تقریبا 1173.49 ملین کر دیے ہیں،اس سے اضافے کا تاثر تو ملتا ہے۔ 

البتہ 2 سال قبل کی انڈراسٹینڈنگ کے تحت 2025-26 کے نئے معاہدوں میں کھلاڑیوں کی سابقہ میچ فیس اور ماہانہ تنخواہ برقرار رہے گی۔

چاروں کیٹیگریز کے پلیئرز کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کا معاوضہ12 لاکھ 57 ہزار 795 ملتا ہے، ون ڈے انٹرنیشنل فیس 6 لاکھ 44 ہزار620 جبکہ ٹی ٹوئنٹی فیس 4 لاکھ 18 ہزار 584 روپے ہے۔اے کیٹیگری میں شامل کرکٹرز کو ماہانہ45 لاکھ روپے کنٹریکٹ کے ملیں گے، آئی سی سی آمدنی کا 3 فیصد حصہ 20 لاکھ 70 ہزار ماہانہ رہے گا۔

رواں دورانیے میں ماہانہ 65 لاکھ 70 ہزار روپے اسٹار کرکٹرز وصول کرتے رہیں گے، بی کیٹیگری میں موجود کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ 30 لاکھ روپے ہے، اس میں آئی سی سی شیئر کے15 لاکھ 52 ہزار500 روپے جمع ہوں گے، یوں ان کا ماہانہ معاوضہ45 لاکھ 52 ہزار 500 روپے رہے گا۔ 

سی کیٹیگری میں شامل کرکٹرز کے10 لاکھ روپے ماہانہ میں آئی سی سی کے10 لاکھ 35 ہزار شامل ہوں گے، یوں وہ ہر ماہ 20 لاکھ 35 ہزار روپے ہی حاصل کرتے رہیں گے۔

ڈی کیٹیگری میں جگہ پانے والوں کی ماہانہ تنخواہ ساڑھے 7 لاکھ روپے ہے، اس میں آئی سی سی کے5 لاکھ 17 ہزار 500 شامل ہوں گے، انھیں ماہانہ12 لاکھ 67 ہزار 500 روپے ہی دیے جائیں گے۔ 

گذشتہ سال 25 کھلاڑیوں سے معاہدے ہوئے تھے، اب ان میں مزید 5 کا اضافہ کر کے تعداد کو 30 تک پہنچا دیا جائے گا، نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان رواں ماہ ہی متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کے لیے معاہدے پر دستخط، کسانوں کو کیا فائدہ ہوگا؟
  • ٹیم کی ناقص کارکردگی، کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ
  • معرکۂ حق ؛دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے والے پائلٹس کے نام اور تصاویر سامنے آ گئیں
  • معرکہ حق ؛دشمن کو بھاری  نقصان پہنچانے والے پائلٹس کے نام اور تصاویر سامنے آ گئیں، ستارہ جرأت سے نوازا گیا
  • ہم اسرائیلی بحری جہازوں کو گزرنے نہیں دینگے، پرتگالی سیاستدان
  • ای سی سی اجلاس، پاکستان اسٹیل ملز کی زمین پر انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی منظوری
  • پاکستان اسٹیل ملز کی زمین پر انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی منظوری
  • بیوی کو گھر سے نکالنے پر جیل اور جرمانہ ہوگا، قومی اسمبلی میں نیا بل پیش