ایک گروپ کو فائدہ پہنچانے پر اسٹیل ملز پر بھاری جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے اسٹیل ملز پر عائد ڈھائی کروڑ جرمانے پر نرمی اختیار کرتے ہوئے اسے 50 لاکھ روپے کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمٹیشن اپیلٹ ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل ملز کیخلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے لوکاربن اسٹیل بیلٹ فروخت کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن نے پاکستان اسٹیل ملز کو غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف اسٹیل ملز نے اپیلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔
ٹربیونل نے اسٹیل ملز کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کو درست قرار دیا اور اسٹیل ملز کے قلیل مدت تک غیرمسابقتی سرگرمی میں ملوث رہنے کے پیش نظر نرمی برتتے ہوئے جرمانے کی رقم کم کرکے 50 لاکھ روپے کردی ہے۔
کمپٹیشن کمیشن نے 2009 میں اخبار میں شائع ہونے والی خبروں اور ایک نجی لوہا بنانے والی کمپنی کی شکایت پر پاکستان اسٹیل ملز کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
اسٹیل ملز پر الزام تھا کہ اس نے نومبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان اسٹیل مصنوعات کی فروخت میں ایک گروپ کو خصوصی اہمیت دی تھی جبکہ دیگر کاروباری اداروں کو نظر انداز کیا تھا جو کہ کمپٹیشن آرڈینس 2007 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی تھی۔
ٹربیونل نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ پاکستان اسٹیل ملز تمام خریداروں کو اپنی مصنوعات کی دستیابی کے بارے میں یکساں طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا، اس عمل سے صرف ایک کاروباری ادارے کو فائدہ جبکہ دیگر کو نقصان پہنچا۔
ٹربیونل نے واضح کیا کہ کمپٹیشن قوانین کے تحت اس طرح کے طرز عمل کو غیرمسابقتی رویہ تصور کیا جاتا ہے
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹیل ملز ٹربیونل نے کیا تھا
پڑھیں:
ریاض کی بلدیہ کا جدید بلدیاتی پروگرام، شہری سروسز کو عالمی معیار تک پہنچانے کا عزم
سعودی عرب کے شہر ریاض کی بلدیہ نے شہری سروسز کو عالمی معیار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ریاض کے بلدیاتی نظام کے سربراہ ڈاکٹر فیصل بن عبدالعزیز بن عیاف نے (ریاض بلدیاتی تبدیلی پروگرام) کا افتتاح کیا، جس کا مقصد دارالحکومت کے تیز رفتار ترقیاتی عمل سے ہم آہنگ ہو کر شہری خدمات کو عالمی معیار تک پہنچانا اور ریاض کو ایک جدید، متحرک اور خوشحال شہر کے طور پر استوار کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا نجی ہیلتھ انشورنس میں 5 گنا اضافے کا اعلان
پروگرام کے تحت شہر کی 16 ذیلی بلدیات کو 5 بڑے انتظامی شعبوں میں منظم کیا جائے گا تاکہ خدمات زیادہ مؤثر انداز میں اور ہر علاقے کی ضروریات کے مطابق فراہم کی جاسکیں۔
منصوبے کے تحت (میری سٹی) کے نام سے نئے دفاتر قائم کیے جائیں گے جو شہریوں سے براہِ راست رابطے کا ذریعہ بنیں گے، شکایات اور تجاویز وصول کریں گے اور سماجی شرکت کو فروغ دیں گے۔
بلدیاتی تبدیلی پروگرام میں تنظیمی، تکنیکی اور انسانی وسائل کی ترقی سمیت کئی پہلو شامل ہیں تاکہ شفاف، مؤثر اور پائیدار نظامِ حکمرانی کے ذریعے خدمات کی فراہمی بہتر بنائی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض انٹرنیشنل بک فیئر 2024 کو کیوں غیر معمولی عوامی پذیرائی حاصل ہورہی ہے؟
ریاض شہر کے بلدیہ کے مطابق یہ پروگرام غیرمرکزی نظمِ حکمرانی کے نئے ماڈل کی بنیاد رکھتا ہے، جو حکمتِ عملی، عملیاتی اور نمائندہ تین سطحوں پر مشتمل ہوگا اور اس کے ذریعے شہری تجربے کو بہتر بناکر معیارِ زندگی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں