ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر بھاری جرمانہ، ڈی میرٹ پوائنٹس کےنئے نظام پر ایم کیو ایم کی شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین اسمبلی نے سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں اور ڈی میرٹ پوائنٹس کے نئے نظام پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے اہلِ کراچی کے ساتھ کھلی زیادتی اور حکومت کی نااہلی و کرپشن کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
اراکین اسمبلی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کراچی شہر جو ملک کا معاشی مرکز ہے، برسوں سے پیپلزپارٹی کی متعصب پالیسی، نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے پورا صوبہ بدترین شہری سہولیات کا شکار ہے، سڑکیں گڑھوں سے بھری ہوئی ہیں، ٹریفک سگنلز غیر فعال ہیں، ایسے حالات میں شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنا نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ سندھ حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش بھی ہے۔
حق پرست نمائندوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ کے اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کراچی کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے جبکہ سڑکوں کی مرمت، نکاسی آب، اور ٹریفک نظام کی بہتری کے بجائے عوام پر جرمانوں کی تلوار لٹکا دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں اس وقت نافذ ہوتا ہے جب شہریوں کو محفوظ، منظم اور جدید انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے جبکہ کراچی میں تو شہری روزانہ خطرات سے دوچار ہوتے ہیں، اور اب ان پر جرمانوں کی شکل میں مزید ظلم کیا جا رہا ہے۔
سندھ حکومت پچھلے 17 سالوں سے اس صوبے پر حکمرانی کر رہی ہے اس کے باوجود اس شہر اور صوبے کا حال موہنجوداڑو جیسا بنا ہوا، یہ سب پیپلزپارٹی کی نااہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے، کراچی وفاق کو 70 فیصد جبکہ سندھ کو 90 فیصد ریونیو اکٹھا کرکے دیتا ہے اس کے باوجود اس شہر کو ظلم و جبر اور ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ملتا، اس مشکل حالات میں سندھ کی نااہل حکومت عوام کو سہولیات دینے کے بجائے ان پر مزید بوجھ ڈالنے پر تلی ہوئی جسے ہم ہرگز نہیں ہونے دینگے۔
اراکین اسمبلی نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر جرمانوں میں کمی کا اعلان کرے اور شہریوں کو سزا دینے کے بجائے سہولت فراہم کرنے کی پالیسی اپنائے، جبکہ ٹریفک پولیس کی تربیت اور نگرانی کو بہتر بنایا جائے، اور عوامی آگاہی مہمات کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی بحالی کو ترجیح دی جائے تاکہ شہری شعوری طور پر قوانین کی پابندی کر سکیں۔
ساتھ ہی انہوں نے ترقیاتی فنڈز کے شفاف استعمال اور کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت کہ سندھ
پڑھیں:
کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی: بابراعظم پر جرمانہ عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بابراعظم پر آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کردیا گیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ بیٹسمین بابر اعظم ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں، تاہم اس بار وجہ ان کی شاندار بیٹنگ نہیں بلکہ میدان میں کیا جانے والا ایک ایسا ردعمل ہے جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہے۔
آئی سی سی کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق بابر اعظم نے سری لنکا کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ کے دوران آؤٹ ہونے کے بعد جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے اپنا بیٹ اسٹمپس پر دے مارا۔ اگرچہ یہ لمحہ محض چند سیکنڈ کا تھا، مگر کیمرے کی آنکھ اور امپائرز کی رپورٹ نے اسے نظرانداز نہ ہونے دیا۔
آئی سی سی کے آرٹیکل 2.2 کے تحت کھلاڑی کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ضروری یا غصے میں دیا گیا جسمانی ردعمل، جو کھیل کی روح اور اسپرٹس مین اسپرٹ کے منافی ہو، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔
اسی قانون کی روشنی میں بابر اعظم کو لیول ون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیا گیا ہے، جو مستقبل میں کسی اور خلاف ورزی کی صورت میں ان کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر اعظم کا نام عمومی طور پر نرم مزاج، پرسکون اور پروفیشنل رویے والے کھلاڑیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ میدان میں ان کا کردار اکثر نوجوان کھلاڑیوں کے لیے مثال سمجھا جاتا ہے، لیکن سری لنکا کے خلاف اس مخصوص لمحے میں وہ شاید اپنے آؤٹ ہونے کے انداز یا اہم موقع پر وکٹ گنوانے سے شدید مایوس تھے۔ ان کا اسٹمپس پر بیٹ مارنا اسی بےچینی کا اظہار تھا، جسے آئی سی سی نے ضابطے کے مطابق نوٹس میں لیا۔
بابر اعظم نے میچ ریفری علی نقوی کی جانب سے تجویز کردہ سزا فوراً قبول کرلی اور کسی بھی سماعت یا اپیل سے گریز کیا۔ انہوں نے اپنے عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے جذباتی لمحہ قرار دیا، جس کا انہیں افسوس ہے۔