جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف کیس  میں  ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا صدیق انجم  اور مشیر اینٹی کرپشن مصدق عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے معاملے میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمہ کے اخراج کی درخواست مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم، کے پی حکومت کے افسر کا ٹرائل روکنے کا حکم

عدالت نے نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار صدیق انجم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، مہم احمد صدیق دلاور اور ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے تھی۔

احمد صدیق دلاور کے چچا پر بے جا الزامات بھی لگائے گئے، درخواست گزار وکیل کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن بنوں میں مقدمہ  کے اندراج کی وجہ سے درخواست گزار کو نشانہ بنایاگیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اوراحمد صدیق دلاور کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قراردیا، عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے میں شکایت پر باقاعدہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جاچکا ہے اور ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت یے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم کے خلاف احمد صدیق دلاور نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی، شکایت پر ایف آئی اے نے انکوائری کرکے شواہد  اکٹھے کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا۔

درخواست گزار صدیق انجم نے صرف اپنی حد تک اخراج مقدمہ کی درخواست دی، مقدمہ میں دیگر سات ملزمان بھی ہیں اور کسی ایک کی حد تک مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا،  مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اگر سمجھتا ہے کہ وہ بے گناہ ہے تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کرسکتاہے، درخواست گزار کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے، عدالت درخواست خارج کرتی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت نے کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ٹرائل سے روک رکھا تھا، جسٹس بابر ستار کی عدالت کا سنگل بنچ ختم کیے جانے کے بعد یہ کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خلاف سوشل میڈیا درخواست گزار ٹرائل کورٹ کی درخواست صدیق دلاور ایف آئی اے دلاور کے میں کہا گیا کہ

پڑھیں:

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد:

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز سمیت دیگر رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

پی ٹی آئی رہنماوں کے تھانہ رمنا کے مقدمہ نمبر 153 میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں میں میجر (ر) طاہر صادق اور علی نواز اعوان بھی شامل ہیں۔

عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے وزارت داخلہ کو ایک بار پھر لیٹر جاری کیا گیا جبکہ بانی پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر مراد سعید اور حماد اظہر مقدمے میں پہلے ہی اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر دی۔

پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف اے ٹی سی میں بانی پی ٹی آئی کی پیشی پر توڑ پھوڑ کا الزام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم، عمران ریاض کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری پر قانونی کارروائی جاری
  •  جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  
  • جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس، پی ٹی آئی متعدد رہنمائوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • عمران خان کو سزا سنانے والے جج کیخلاف پروپیگنڈا، ملزم کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • ایمان مزاری سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ