کوئٹہ میں ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات کے موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر نے کہا کہ جوہری پروگرام ایران کا حق ہے۔ اگر آج متحد ہو کر قابض صہیونی ریاست کا مقابلہ نہ کیا گیا تو کل سب کی باری آئیگی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری پروگرام ایران کا حق ہے۔ یہ وقت مسلم امہ کے اتحاد کا ہے، اگر آج متحد ہو کر قابض صہیونی ریاست کا مقابلہ نہ کیا گیا تو کل سب کی باری آئے گی۔ کوئٹہ میں ایرانی قونصل جنرل علی رضا رجائی سے ملاقات کے موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور نائب امیر ڈاکٹر عطاء الرحمان نے پانچ روز سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایرانی عوام کا بھرپور جوابی حملے پر تعریف کی اور اسرائیل کی دہشت گردانہ حملے میں نشانہ بننے والے آرمی کے افسران سمیت جوہری سائنسدانوں اور بڑی تعداد میں عام شہریوں کی شہادت پر پاکستانی عوام کی طرف سے تعزیت کی۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے ایرانی قونصل جنرل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو ایران میں پاکستانیوں کو نکالنے کے ساتھ جنگ سے متاثرہ ایرانی مہاجرین اور امداد و تجارت کیلئے بھی بارڈرز کھولنا چاہئے۔

جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ اس موقع پر عالم اسلام بلخصوص پاکستان، ترکی، سعودی عرب نے ایران کا ہر حوالے سے ساتھ نہ دیا تو اسرائیل اور امریکہ کا اگلا ہدف پاکستان و ترکی ہوگا۔ اسرائیل ناجائز دہشت گرد ریاست ہے۔ جس نے امریکی آشیرباد سے فلسطین و دیگر مسلم ممالک کی سرزمین پر قبضہ کیا ہے۔ اسرائیل حماس، فلسطین اور غزہ، جبکہ امریکہ عراق، شام اور مسلمانوں کا قاتل ہے۔ اسرائیل پاکستان کے درمیان تفرقہ فروعی شیعہ سنی اختلافات والے دونوں ممالک کے عوام کے دشمن ہیں۔ یہود و نصاریٰ نے غزہ فلسطین میں ظلم کا بازار گرم کیا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، مغربی میڈیا، اقوام متحدہ اسرائیلی و امریکی دہشت گردی پر خاموش ہیں۔ 57 اسلامی ممالک اسلحہ و گولہ بارود، جنگی جہاز، ڈرونز، ایٹم بم اور لاکھوں افواج اس کے باوجود امریکی غلام بزدل بنے ہوئے ہیں۔ ہم ایران کے جرات مندانہ اقدام کو سراہتے ہیں۔ جوہری پروگرام ایران کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت مسلم امہ کے اتحاد کا ہے، اگر آج متحد ہو کر قابض صہیونی ریاست کا مقابلہ نہ کیا گیا تو کل سب کی باری آئے گی۔ او آئی سی اجلاس بلا کر متفقہ لائحہ عمل اپنانا اور دشمن کے عملی اقدامات کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی بلوچستان ایران کا کہا کہ

پڑھیں:

حکومت کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کرے،مرکز شوریٰ جماعت اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250616-01-16
لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کی مرکزی شوری ٰ کے اجلاس میں کشمیر پر فوری مذاکرات شروع کرنے اور مذاکرات میں اصل فریق کشمیریوں کو شریک کرنے پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا کہ کوئی بھی حل کشمیری عوام کی شمولیت اور مرضی کے بغیر قابل قبول نہیں۔ اصل فریق کی شرکت سے مذاکرات موثر اور حل طلب ہوں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جنوبی ایشیا کا امن دو جوہری طاقتوں کی کشمکش کی وجہ سے برباد ہو جائے گا جس کے اثرات مدتوں قائم رہیں گے۔یہ قرارداد ڈاکٹر محمد مشتاق خان امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر نے پیش کی ۔ شوریٰ نے قرار دیا کہ بھارت لاتوں کا بھوت ہے جو باتوں سے کبھی بھی نہیں مانے گا۔ حالیہ جنگ میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہو کر مسئلہ کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانا چاہتا تھا لیکن پاکستان کی طرف سے بروقت جواب نے اسے نہ صرف ہزیمت سے دوچار کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کا گھنائونا کردار بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستان ایسے حالات میں کسی طرح کی کمزوری دکھانے کی بجائے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے سفارتی اور عسکری سطح پر جدو جہد تیز کرے۔ یہ وہ موقع ہے جسے پانے کے لیے قو میں برسوں جدو جہد کرتی ہیں۔ پاکستان کو قدرت نے جو شاندار موقع دیا ہے اس کی وجہ سے اہل کشمیر کی توقعات بڑھ چکی ہیں۔ اس لیے کسی بھی سطح کے مذاکراتی عمل میں پہلا اور غیر متزلزل مطالبہ یہی ہو کہ بھارت 5 اگست 2019 سے پہلے والی آئینی حیثیت (آرٹیکل 370 اور 35 A.) بحال کرے، تا کہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت ایک متنازعہ مسئلہ کے طور پر دنیا کے سامنے برقرار رہے۔ شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ اگر عالمی امن، اصول اور انصاف کا احترام مطلوب ہے تو پھر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو رائے شماری کا حق دینا ہوگا، جس کی ضمانت سلامتی کونسل متعدد بار دے چکی ہے۔ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت نے وقتی طور پر سیز فائر کیا ہے لیکن بھارت ایک نا قابل اعتبار ملک ہے جس نے کبھی اپنے وعدوں کی پاس داری نہیں کی اس لیے پاکستان کسی بھی طرح کے مذاکراتی عمل میں جاتے وقت مطالبہ کرے کہ بھارت جموں کشمیر کو بنیادی مسئلہ سمجھتے ہوئے فوجی محاصرہ ختم کرے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد میڈیا کو ریاست میں داخلے کی اجازت دے۔ برسوں سے عقوبت خانوں میں محصور کشمیری قیادت کو رہا کرے۔بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کے پانی کو محدود کرنے کی کوششیں بند کرے۔ مذاکرات میں اس معاہدے کی بین الاقوامی نگرانی اور ثالثی پر زور دیا جائے۔اجلاس امید رکھتا ہے کہ پاکستان جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہیں ہونے دے گا۔

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

 

متعلقہ مضامین

  • پشاور، جماعت اسلامی کے وفد کا ایرانی قونصلیٹ کا دورہ، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • قومی بجٹ خود حکومت کیلئے وبالِ جان بن گیا: لیاقت بلوچ
  • امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • ایران و فلسطین کی حمایت میں جرأت مندانہ اقدامات کیے جائیں( حافظ نعیم الرحمن کا حکومت سے مطالبہ)
  • حکومت فلسطین اور ایران کے معاملے پر واضح، جرأت مندانہ اقدامات اٹھائے: حافظ نعیم الرحمان
  • ایران پر حملہ پاکستان کو اگلا نشانہ بنانے کی بنیاد ہے، لیاقت بلوچ
  • صیہونی تھنک ٹینک کی شر انگیزی
  • حکومت کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کرے،مرکز شوریٰ جماعت اسلامی
  • پاکستانی موقف کو سراہتے ہیں، حماس رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری