حکومت پاکستان اور جماعت اسلامی کے درمیان ‘حق دو بلوچستان’ تحریک کے حوالے سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد جماعت اسلامی نے لاہور پریس کلب کے سامنے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان نے اعلان کیا کہ حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کر لیا ہے، جماعت اسلامی اب اپنا دھرنا ختم کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن سیاسی کارکن ہیں، ہمارا مقصد صرف بلوچستان کے عوام کے آئینی حقوق کا تحفظ ہے۔ جماعت اسلامی کا لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف نہیں جائے گا۔

اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے بلوچستان سے متعلق 8 مطالبات پیش کیے ہیں، جنہیں سنجیدگی سے سنا گیا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی، صوبائی اور سیکیورٹی اداروں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب حکومت کے لانگ مارچ کے شرکا سے مذاکرات میں کیا طے پایا؟

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی، پاکستان کی ترقی ہے۔ امن و امان کی بحالی کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں۔ ہم دشمن عناصر اور فتنۂ ہندوستان کے خلاف متحد ہیں۔ معصوم شہریوں پر حملے کسی صورت قابل قبول نہیں۔

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات میں وزیرِ مملکت داخلہ نے بھی اہم کردار ادا کیا، بات چیت کے بعد حکومت نے کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے، اور جلد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حق دو بلوچستان تحریک رانا ثنا اللہ مولانا ہدایت الرحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حق دو بلوچستان تحریک رانا ثنا اللہ مولانا ہدایت الرحمان اور جماعت اسلامی

پڑھیں:

حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا

نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لانگ مارچ  اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے  پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کا حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے ہمراہ منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں لیاقت بلوچ نے بتایا کہ حکومتی وفد اور جماعت اسلامی کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ  اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے  پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم
  • حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، جماعت اسلامی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان
  • حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
  • پنجاب حکومت کے ‘حق دو تحریک’ کے لانگ مارچ کے شرکا سے مذاکرات میں کیا طے پایا؟
  • مذاکرات کامیاب: جماعت اسلامی کا ’’حق دو بلوچستان‘‘ لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل
  • لاہور، جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے حق دو بلوچستان مارچ پر مذاکرات کامیاب
  • لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
  • پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا