لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ ’بلوچستان حق دو تحریک‘ کے حوالے سے حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں۔ اب جماعت اسلامی کے رہنماؤں پر مشتمل وفد اسلام آباد روانہ ہو گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’ہم جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ایک پرامن، تعمیری اور مثبت کردار ادا کیا۔ مذاکرات نتیجہ خیز رہے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے پا گیا ہے۔‘
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ بلوچستان حق دو مارچ کے شرکاء اب لاہور پریس کلب کی جانب روانہ ہوں گے، جہاں وہ پرامن طریقے سے اپنے مؤقف کو اجاگر کریں گے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ مظاہرین کے تمام جمہوری و آئینی حقوق کا احترام ہو۔
یہ بھی پڑھیے سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
پنجاب حکومت کی میزبانیمریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت بلوچ بھائیوں کی مکمل میزبانی کرے گی اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ان کے تحفظ، سہولت اور عزت کا خیال رکھنا ہماری اخلاقی و آئینی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ آج صبح ’بلوچستان حق دو مارچ‘ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان جماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈکوارٹر منصورہ کے باہر اس وقت تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی جب مظاہرین نے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جس پر صورتحال کشیدہ ہو گئی، تاہم قائدین کی مداخلت پر تصادم رک گیا۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان حق دو مارچ: منصورہ سے باہر نکلنے کی کوشش پر مظاہرین کا پولیس سے تصادم
پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ گزشتہ روز سے جاری تھا۔ مذاکراتی ٹیم کی قیادت سینئر وزیر مریم اورنگزیب کر رہی تھیں، جب کہ دیگر اراکین میں وزیر قانون ملک صہیب بھرتھ اور خواجہ سلمان رفیق شامل تھے۔
جماعت اسلامی کی طرف سے نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ مذاکرات میں شریک ہیں۔
جماعت اسلامی کی قیادت کا مؤقفقبل ازیں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے منصورہ کے محاصرہ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ:
’پرامن سیاسی جمہوری جدوجہد ہمارا آئینی حق ہے، اور مظاہرین کو اسلام آباد جانے سے روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ حافظ نعیم الرحمان جلد پشاور میں امن جرگہ پروگرام سے فراغت کے بعد مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔
ملک گیر احتجاج کی وارننگحافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت نے رویہ نہ بدلا تو جماعت اسلامی ملک گیر احتجاج کی کال دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے جائز مطالبات کو طاقت سے دبانا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیے جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ رکاوٹیں عبور کرتے اسلام آباد کی جانب رواں دواں
یاد رہے کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے ’بلوچستان حق دو تحریک‘ کے شرکاء کا یہ مارچ ج بلوچستان کے عوام کے حقوق، جبری گمشدگیوں، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور آئینی تحفظات کے لیے جاری ہے۔ مظاہرین جمعہ کو کوئٹہ سے روانہ ہوئے، اب لاہور پہنچ چکے ہیں جہاں سے وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مطالبات مرکزی حکومت کے سامنے پیش کر سکیں۔ تاہم حکومت انہیں اسلام آباد کی طرف آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حق دو تحریک جماعت اسلامی لانگ مارچ مریم اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان حق دو تحریک جماعت اسلامی لانگ مارچ مریم اورنگزیب جماعت اسلامی کے بلوچستان حق دو مریم اورنگزیب پنجاب حکومت اسلام آباد کے درمیان لانگ مارچ تھا کہ کی طرف
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا لانگ مارچ: لاہور پریس کلب کے باہر دھرنا
طلحہ اشرف :جماعت اسلامی نے لاہور پریس کلب کے باہر دھرناجاری ہے، جس میں مظاہرین کی بڑی تعداد شریک ہے۔ْ
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو مکمل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، جن میں باتھ رومز، پانی، جگہ اور ناشتہ شامل ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ مولانا ہدایت اللہ کی کال کے منتظر ہیں، جس کے بعد اسلام آباد کی جانب روانہ ہوں گے۔
تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر