حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لانگ مارچ اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کا حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے ہمراہ منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں لیاقت بلوچ نے بتایا کہ حکومتی وفد اور جماعت اسلامی کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کا لانگ مارچ کرے گا
پڑھیں:
بلوچستان حق دو مارچ: منصورہ سے باہر نکلنے کی کوشش پر مظاہرین کا پولیس سے تصادم
’بلوچستان حق دو مارچ‘ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان منصورہ کے باہر اس وقت تصادم کی کیفیت پیدا ہو گئی جب مظاہرین نے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جس پر صورتحال کشیدہ ہو گئی، تاہم قائدین کی مداخلت پر وقتی طور پر تصادم رک گیا ہے۔
مارچ کے قائدین نے شرکاء کو اگلے لائحہ عمل تک پیچھے ہٹنے کی ہدایت کی ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری تاحال منصورہ کے اطراف تعینات ہے۔
مذاکراتی عمل جاریدوسری طرف پنجاب حکومت کی مذاکراتی ٹیم مسلسل دوسرے روز بھی منصورہ پہنچی، جہاں مظاہرین سے بات چیت جاری ہے۔ مذاکراتی ٹیم کی قیادت سینئر وزیر مریم اورنگزیب کر رہی ہیں، جب کہ دیگر اراکین میں وزیر قانون ملک صہیب بھرتھ اور خواجہ سلمان رفیق شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
جماعت اسلامی کی طرف سے نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ مذاکرات میں شریک ہیں۔
جماعت اسلامی کی قیادت کا مؤقفجماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے منصورہ کے محاصرہ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
’پرامن سیاسی جمہوری جدوجہد ہمارا آئینی حق ہے، اور مظاہرین کو اسلام آباد جانے سے روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان جلد پشاور میں امن جرگہ پروگرام سے فراغت کے بعد مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔
ملک گیر احتجاج کی وارننگحافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے رویہ نہ بدلا تو جماعت اسلامی ملک گیر احتجاج کی کال دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے جائز مطالبات کو طاقت سے دبانا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیے جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ رکاوٹیں عبور کرتے اسلام آباد کی جانب رواں دواں
یاد رہے کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے ’بلوچستان حق دو تحریک‘ کے شرکاء کا یہ مارچ ج بلوچستان کے عوام کے حقوق، جبری گمشدگیوں، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور آئینی تحفظات کے لیے جاری ہے۔ مظاہرین جمعہ کو کوئٹہ سے روانہ ہوئے، اب لاہور پہنچ چکے ہیں جہاں سے وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مطالبات مرکزی حکومت کے سامنے پیش کر سکیں۔ تاہم حکومت انہیں اسلام آباد کی طرف آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حق دو تحریک جماعت اسلامی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ