امریکی فوج کا چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی سے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی اور امریکی ملٹری کے درمیان 20 کروڑ ڈالر مالیت کا جنگی معاملات اور قومی سلامتی کے دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس تشکیل دینے کا معاہدہ طے پا گیا۔
یہ معاہدہ ٹیکنالوجی کمپنی کی پالیسی میں واضح تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے قبل کمپنی نے اپنے ماڈلز کو ملٹری اور جنگی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی تھی۔
اس کے لیے کمپنی کی جانب سے ’اوپن اے آئی فار گورنمنٹ‘ کے نام کی نئی شاخ تشکیل دی جائے گی جس میں حکومتی اہلکاروں کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا محفوظ ورژن شامل ہوگا۔
پینٹاگون کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ معاہدے میں اوپن اے آئی کی جانب سے اہم قومی سلامتی کے چیلنجز اور جنگی معاملات سے نمٹنے کے لیے بنائے جانے والے اے آئی نمونوں کو دیکھا جائے گا۔
تاہم، اوپن اے کے بیان میں جنگی معاملات یا مصنوعی ذہانت کو مسلح کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ اس کی ٹیکنالوجی کے لیے مزید بہتر استعمال پر توجہ دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اوپن اے اے ا ئی کے لیے
پڑھیں:
امریکا کے جنگی اثاثے، ایران کہاں، کہاں جوابی کارروائی کر سکتا ہے؟
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق 2 سینئر ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ تہران سب سے پہلے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنائے گا، اور پھر دیگر عرب ممالک میں قائم امریکی اڈوں پر حملے پھیلائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اگر امریکا اسرائیل کی جوہری تنصیبات کے خلاف مہم میں شامل ہوا تو ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں پر جوابی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق 2 سینئر ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ تہران سب سے پہلے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنائے گا، اور پھر دیگر عرب ممالک میں قائم امریکی اڈوں پر حملے پھیلائے گا۔ حکام نے یہ بھی خبردار کیا کہ ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھا سکتا ہے، جو کہ عالمی سطح پر تیل کی ترسیل کا ایک اہم راستہ ہے، اس سے بین الاقوامی شپنگ متاثر ہو سکتی ہے اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثی مجاہدین بھی بحیرہ احمر میں جہازوں پر میزائل حملے دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ ادھر امریکی فوجی سامان لے جانے والے طیارے بحر اوقیانوس کے پار پرواز کرتے دیکھے گئے ہیں، جو لاجسٹک آپریشنز میں تیزی کی علامت ہے۔