چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی اور امریکی ملٹری کے درمیان 20 کروڑ ڈالر مالیت کا جنگی معاملات اور قومی سلامتی کے دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس تشکیل دینے کا معاہدہ طے پا گیا۔

یہ معاہدہ ٹیکنالوجی کمپنی کی پالیسی میں واضح تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے قبل کمپنی نے اپنے ماڈلز کو ملٹری اور جنگی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی تھی۔

اس کے لیے کمپنی کی جانب سے ’اوپن اے آئی فار گورنمنٹ‘ کے نام کی نئی شاخ تشکیل دی جائے گی جس میں حکومتی اہلکاروں کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا محفوظ ورژن شامل ہوگا۔

پینٹاگون کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ معاہدے میں اوپن اے آئی کی جانب سے اہم قومی سلامتی کے چیلنجز اور جنگی معاملات سے نمٹنے کے لیے بنائے جانے والے اے آئی نمونوں کو دیکھا جائے گا۔

تاہم، اوپن اے کے بیان میں جنگی معاملات یا مصنوعی ذہانت کو مسلح کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ اس کی ٹیکنالوجی کے لیے مزید بہتر استعمال پر توجہ دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اوپن اے اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ٹیرف میں کمی، پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ

اسلام آباد/واشنگٹن: پاکستان اور امریکا نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، منڈیوں تک رسائی بڑھانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایک اہم تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔یہ پیش رفت واشنگٹن ڈی سی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نِک اور امریکی تجارتی نمائندے ایمبیسڈر جیمی سن گریر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آئی۔سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق، اس معاہدے کے تحت پاکستان کی امریکا کو برآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد محصولات (ٹیرف) میں نمایاں کمی کی جائے گی جس سے پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈی میں مزید رسائی حاصل ہوگی اور پاکستانی برآمد کنندگان کو بین الاقوامی سطح پر مسابقتی برتری حاصل ہو گی۔امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں نرمی کا براہِ راست فائدہ ٹیکسٹائل، زراعت، معدنیات اور دیگر صنعتی شعبوں کو پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، امریکی کمپنیاں پاکستان کے توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کرپٹو کرنسی، کان کنی، معدنیات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔معاہدہ امریکی ریاستوں اور پاکستانی اداروں کے درمیان براہِ راست تعاون کی راہیں بھی کھولے گا. جس سے تعلیمی، تکنیکی اور کاروباری روابط کو فروغ ملے گا۔معاہدے کے اعلان کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں نہ صرف اس تجارتی معاہدے کو ایک نئے اقتصادی دور کا آغاز قرار دیا بلکہ بھارت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے ایک کمپنی کے انتخاب کے عمل میں ہیں۔ شاید ایک دن پاکستان بھارت کو تیل بیچے گا۔معاشی ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرے گا بلکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے کر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا۔یہ پیش رفت پاکستان کی موجودہ معاشی پالیسیوں اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔وزارت خزانہ اور وزارت تجارت نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد اور تعاون کی بنیاد پر ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو مستقبل میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ: اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • امریکہ کے ساتھ ٹیرف معاہدہ پاکستانی برآمدات کے لیے نئے مواقع کا ضامن: وزارت خزانہ
  • پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ
  • پاکستان پہلی بار امریکہ سے تیل درآمد کرے گا، سینرجیکو نے معاہدہ کرلیا
  •  15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک لیکن 24 گھروں، کروڑوں کے اثاثوں کا مالک
  • امریکی سفارت خانے نے پاکستان کیساتھ تجارتی معاہدے کو بڑی کامیابی قرار دیدیا
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ حتمی
  • زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش، لاہور پریس کلب کے سامنے آج پھر احتجاج کا اعلان
  • امریکی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ٹیرف میں کمی، پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ