عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے)وزیراعظم(
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسرائیل نے ایران کیخلا ف کھلی جارحیت کی، سیکڑوں لوگ شہید ہوگئے ہیں،شہباز شریف
ایران کے صدر مسعود پزیشکیان سے صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے،کابینہ اجلاس میں گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال تشویشناک ہے، عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات کرے۔وفاقی کابینہ اجلاس میں وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے پاکستان کے برادر ملک کے خلاف کھلی جارحیت کی ہے، اس جارحیت کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ شہید ہوگئے ہیں جبکہ سیکڑوں ابھی بھی زخمی ہیں، پاکستان نے ایران پر اسرائیل کی کھلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر مسعود پزیشکیان سے صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی، ایرانی صدر کے ساتھ پاکستانی عوام کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا، پاکستان خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے، عالمی برداری ایران، اسرائیل جنگ بندی کیلئے فوری کردار ادا کرے۔انہوںنے کہا کہ غزہ کی صورتحال بھی انتہائی افسوسناک ہے، اسرائیلی جارحیت میں 50 ہزار فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں، فلسطینی علاقوں میں ظلم کا بازار گرم ہے، نائب وزیراعظم ترکیہ میں ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اسرائیل جنگ
پڑھیں:
پاکستان دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کیخلاف حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں، ایرانی صدر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2025ء ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ پاکستان اورایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پرمبنی ہیں، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں، عصر حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانی قوم، وزیر اعظم اور تمام متعلقہ اداروں کی پرتپاک مہمان نوازی پر دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علما کرام اور سیاسی قیادت کے ساتھ گفتگو نہایت مفید اور تعمیری رہی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کو فروغ ملا، اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کو سراہتے ہیں، فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے پاکستان کی آواز اور عملی حمایت کو دل سے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، عصر حاضر میں امت مسلمہ کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں اتحاد، یکجہتی اور مشترکہ موقف اپنانا سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔(جاری ہے)
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات صرف جغرافیہ یا معیشت پر نہیں بلکہ مشترکہ ثقافت، مذہب اور نظریاتی ہم آہنگی پر قائم ہیں، علامہ اقبال کی شاعری صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے مشعل راہ ہے، ان کے پیغام کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے اور یہی ہماری پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم ترین جزو ہیں، دونوں ممالک سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی میدان میں دوطرفہ روابط کو نئی جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں، حالیہ ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا ہے جو مستقبل میں تعاون کی بنیاد بنے گا، ہم پاکستان کے ساتھ مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں، سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دوطرفہ تعاون جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر کاربند ہے اور اس کی غزہ، لبنان اور شام میں جاری جارحیت اسی مذموم عزائم کا حصہ ہے، اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کاروائیاں پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہیں، اقوام متحدہ اور بالخصوص سلامتی کونسل اسرائیلی مظالم کا فوری اور موثر نوٹس لے اگر دنیا کو امن درکار ہے تو مسلمان ممالک کو متحد ہو کر ایک مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ہم سب کو مل کر اس راستے پر چلنا ہوگا، ایران پاکستان کے ساتھ تمام سطحوں پر روابط برقرار رکھنے اور طے شدہ مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔