ایک گروپ کو فائدہ پہنچانے پر اسٹیل ملز پر بھاری جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے اسٹیل ملز پر عائد ڈھائی کروڑ جرمانے پر نرمی اختیار کرتے ہوئے اسے 50 لاکھ روپے کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمٹیشن اپیلٹ ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل ملز کیخلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے لوکاربن اسٹیل بیلٹ فروخت کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن نے پاکستان اسٹیل ملز کو غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف اسٹیل ملز نے اپیلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔
ٹربیونل نے اسٹیل ملز کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کو درست قرار دیا اور اسٹیل ملز کے قلیل مدت تک غیرمسابقتی سرگرمی میں ملوث رہنے کے پیش نظر نرمی برتتے ہوئے جرمانے کی رقم کم کرکے 50 لاکھ روپے کردی ہے۔
کمپٹیشن کمیشن نے 2009 میں اخبار میں شائع ہونے والی خبروں اور ایک نجی لوہا بنانے والی کمپنی کی شکایت پر پاکستان اسٹیل ملز کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
اسٹیل ملز پر الزام تھا کہ اس نے نومبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان اسٹیل مصنوعات کی فروخت میں ایک گروپ کو خصوصی اہمیت دی تھی جبکہ دیگر کاروباری اداروں کو نظر انداز کیا تھا جو کہ کمپٹیشن آرڈینس 2007 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی تھی۔
ٹربیونل نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ پاکستان اسٹیل ملز تمام خریداروں کو اپنی مصنوعات کی دستیابی کے بارے میں یکساں طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا، اس عمل سے صرف ایک کاروباری ادارے کو فائدہ جبکہ دیگر کو نقصان پہنچا۔
ٹربیونل نے واضح کیا کہ کمپٹیشن قوانین کے تحت اس طرح کے طرز عمل کو غیرمسابقتی رویہ تصور کیا جاتا ہے
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان اسٹیل ملز ٹربیونل نے کیا تھا
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔