علی امین گنڈاپور کیخلاف آڈیو لیکس کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آ باد:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیکس کیس میں عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا کیخلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کی، جس میں وکیل راجا ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور کی پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت ہوچکی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے علی امین گنڈاپور پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کردی اور ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔
دوران سماعت علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سر مجھے بولنے کی اجازت ہے؟ کیا لائسنس کا پوچھنا جرم ہے؟ مجھے تو ایوارڈ دینا چاہیے تھا۔ مجھ پر ہی آڈیو لیک کا مقدمہ درج کردیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ تو کیس کے میرٹ پر بات ہوگی، آپ عدالت میں پیش ہی نہیں ہوتے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں پیش ہوتا ہوں، بہت بار پیش ہوا۔ میرا دوسری عدالت میں ایک دوسرا کیس ہے وہاں بھی 2 جولائی کی تاریخ ہے۔
عدالت نے کہا کہ فرد جرم کی کارروائی کے لیے آپ کی حاضری ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور عدالت نے کی تاریخ
پڑھیں:
عمران خان کی علی امین کو وزارت اعلیٰ چھوڑنے کی ہدایت، ترجمان وزیر اعلیٰ کا اہم بیان سامنے آگیا
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو عہدہ چھوڑنے سے متعلق بیان پر وزیراعلیٰ کے ترجمان کا بیان سامنے آگیا۔
ترجمان وزیراعلی نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت بانی پی ٹی آئی کے وژن کی نمائندہ ہے۔ عمران خان جب چاہیں گے وزیراعلیٰ اپنا منصب چھوڑ دیں گے، صوبائی حکومت سے متعلق بانی پی ٹی آئی کے پیغام کی کسی مستند ذریعے سے تصدیق نہیں ہوئی۔
ترجمان وزیراعلی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ کے پی حکومت بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے، علی امین وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود اڈیالہ جیل میں اپنے لیڈر سے نہیں مل سکتے، عدالتوں کی جانب سے احکامات بھی موجود ہیں لیکن آئین اور قانون کی پاسداری نہیں کی جاتی۔
ترجمان وزیراعلی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا میں امن و امان کے قیام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی کے مطابق دہشتگردی کے خاتمے کے لیے علاقائی سطح پر قبائلی جرگوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز عمران خان کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا علی امین گنڈا پور اگر خیبر پختونخوا میں امن قائم نہیں کر سکتے تو عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا علی امین گنڈا پور اگر صوبے میں گورننس کے مسائل حل نہیں کرسکتا تو کسی اور کو موقع دینا چاہیے۔