ملک بھر میں پری مون سون بارشیں کب شروع ہورہی ہیں؟ شہری تیار رہیں!
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کا آغاز ہو رہا ہے، اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی جاری کردی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کا سلسلہ 20 جون سے شروع ہونے کا امکان ہے جو 23 جون تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔ اس دوران خلیج بنگال اور بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی و وسطی علاقوں میں داخل ہوں گی، جبکہ مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ بھی 20 جون سے بالائی علاقوں پر اثر انداز ہوگا۔
20 سے 23 جون کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، گجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات اور پشاور سمیت درجنوں اضلاع میں آندھی، گرج چمک اور وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔ اس دوران چند علاقوں میں تیز بارش اور ژالہ باری بھی متوقع ہے۔
21 سے 23 جون کے دوران ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، قلات، ڈیرہ غازی خان، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر اور ساہیوال میں بھی بارش اور آندھی کی پیش گوئی کی گئی ہے جب کہ 22 سے 24 جون کے دوران سکھر، لاڑکانہ، دادو اور جیکب آباد کے علاقوں میں آندھی و گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد سمیت بالائی و وسطی علاقوں میں تیز بارش، جھکڑ اور گرج چمک کے باعث بجلی کی تاریں، درخت، گاڑیاں اور سولر پینلز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ان بارشوں سے موجودہ شدید گرمی میں نمایاں کمی کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے پنجاب نے ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس سال مون سون بارشیں معمول سے 25 فیصد زیادہ ہونے کی توقع ہے جب کہ لاہور، گجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات اور راولپنڈی میں یہ شرح 40 سے 60 فیصد تک ہو سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر شہروں میں عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب واقع دیہات میں مساجد کے ذریعے اعلانات کروانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ مقامی سطح پر بروقت اطلاعات پہنچائی جا سکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔
گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقفگوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات