انجمن معین الاسلام کشمیر کے سربراہ کا ایران اسرائیل جنگ پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں انجمن معین الاسلام کشمیر کے سربراہ و جامعہ مفتاح العلوم کے سرپرست کا کہنا تھا کہ مسلم حکمرانوں کو خوب غفلت سے بیدار ہوکر ایران کا ساتھ دینا چاہیئے، کیونکہ یہ حق و باطل کی لڑائی ہے، ایسے میں کوئی بھی فرد لاتعلق نہیں بیٹھ سکتا۔ ایران پر اسرائیلی حملوں پر خاموش بیٹھے رہنا ناقابل فراموش جرم ہے۔ متعلقہ فائیلیںمولانا آغا سید محمد سبطین موسوی کا تعلق جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام سے ہے۔ علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے مولانا آغا سید محمد سبطین جامعہ مفتاح العلوم کشمیر کے سرپرست اور انجمن معین الاسلام کشمیر کے سربراہ بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے مولانا آغا سید محمد سبطین موسوی سے ایران پر اسرائیلی جارحیت اور ایران کے بھرپور جوابی حملوں پر خصوصی انٹرویو کیا، جس میں جائزہ لیا گیا ہے کہ ایران اور اسرائیل جنگ کے تناظر میں خطے کی صورتحال کیا بنی گی۔ جائزہ لیا گیا کہ کیا یہ جنگ مزید طول پکڑے گی یا یہ سلسلہ تھم جائے گا۔ مولانا آغا سید محمد سبطین نے کہا کہ ایران جو دعوے برسوں سے کر رہا تھا، وہ سچ ثابت ہو رہے ہیں، لیکن حق و باطل کی اس لڑائی میں اسرائیل کا بھرم ٹوٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار ہوکر ایران کا ساتھ دینا چاہیئے، کیونکہ یہ حق و باطل کی لڑائی ہے، ایسے میں کوئی بھی فرد لاتعلق نہیں بیٹھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملوں و جارحیت پر خاموشی ناقابل فراموش جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاموش امت ہمیشہ سے رسوا تھی، اب بھی رسوا ہو رہی ہے اور خاموش امت ہمیشہ رسوا و ذلیل ہوتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں امریکہ کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے، یہ دراصل امریکہ کی جنگ ہے۔ تفصیلات انٹرویو میں جان سکیں گے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.                
      
				
                    
    
				youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کشمیر کے
پڑھیں:
امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تک تعاون ممکن نہیں، جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ کے معاملات میں مداخلت کرے گا اور خطے میں اس کے فوجی اڈے قائم رہیں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار کہتے ہیں کہ وہ تہران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس وقت تک ممکن نہیں ہے، جب تک امریکا صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھے، خطے میں اپنے فوجی اڈے برقرار رکھے اور مداخلت کرتا رہے،
خامنہ ای کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے، جب تہران اس کے لیے تیار ہوگا۔
دونوں ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، جو جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ سے قبل ہوئے تھے، جس میں واشنگٹن نے بھی اہم ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے حصہ لیا تھا۔