مشرق وسطیٰ کشیدگی: امریکا اور ایران کے درمیان خفیہ مذاکرات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ دنوں میں براہِ راست خفیہ مذاکرات ہوئے ہیں، جو اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران غیر معمولی سفارتی پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔
رائٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے درمیان یہ گفتگو ٹیلیفون پر ہوئی، جس میں خطے کی سیکیورٹی صورت حال، ایران کے جوہری پروگرام اور اسرائیل کی طرف سے جاری بمباری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا
رابطے کیوں اہم ہیں؟رائٹرز کے مطابق جب ایران اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست فوجی جھڑپوں اور میزائل حملوں نے پورے مشرقِ وسطیٰ کو ایک ممکنہ بڑی جنگ کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ ایسے میں امریکا اور ایران کے درمیان براہِ راست رابطہ غیر معمولی اور اہم سفارتی موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔
رائٹرز کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ جوہری پروگرام پر کسی بھی مذاکرات میں اُس وقت تک شریک نہیں ہوگا جب تک اسرائیل بمباری بند نہیں کرتا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے ایران کو ایک فارمولا تجویز کیا تھا جس میں یورینیم کی افزودگی ایران سے باہر منتقل کرنے کی بات تھی، لیکن ایران نے یہ پیشکش مسترد کردی۔
ایران کا مطالبہ ہے کہ امریکا اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ اور ایرانی اہداف پر حملے فوری بند کیے جائیں۔
’یورپی سفارت کاری کا کردار‘یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ اس سفارتی عمل کو بچانے اور فریقین کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے متحرک ہیں۔ سفارتکاروں کے مطابق اگلے ہفتے جنیوا میں ایرانی اور یورپی نمائندوں کے درمیان اہم ملاقات متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں روس اور چین کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، تنازع کے سفارتی حل پر زور
تہران اور واشنگٹن کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اس سطح پر براہِ راست گفتگو ہوئی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اگرچہ اس بات چیت میں کسی بریک تھرو کا فوری امکان نہیں، لیکن یہ رابطہ کشیدگی کو قابو میں لانے اور ممکنہ جنگ کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انکشاف ایران امریکا مذاکرات ایرانی وزیر خارجہ خفیہ مذاکرات مشرق وسطیٰ کشیدگی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انکشاف ایران امریکا مذاکرات ایرانی وزیر خارجہ خفیہ مذاکرات مشرق وسطی کشیدگی وی نیوز کے درمیان کے مطابق
پڑھیں:
مسعود پزشکیان کی پاکستان آمد، ملاقاتوں کا شیڈول منظر عام پر آگیا
سفارتی ذرائع کے مطابق باہمی ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے مزید فروغ، پاک ایران باہمی منسلکی، توانائی و تجارت میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، پاک ایران سرحدی انتظام و سلامتی اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان اس وقت اپنے 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ چکے ہیں، اس سلسلہ میں ان کی ملاقاتوں کا شیڈول بھی منظر عام پر آگیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد آمد کے بعد ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کل سے باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں گے، آج ایرانی صدر کے ہمراہ آنے والے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے۔ اسلام آباد آمد کے بعد ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔ دورے میں ایرانی صدر کی باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ کل سے شروع ہو گا، ایرانی صدر کل وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے، اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت کی جائے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاک ایران باہمی معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان کل چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ ایرانی صدر کے اعزاز میں کل ظہرانے کا انتظام بھی کیا گیا ہے، ایرانی صدر کی کل صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات شیڈول ہے، صدر مملکت کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ بھی متوقع ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی صدر کی عسکری قیادت سے بھی ملاقات متوقع ہے، ایرانی صدر ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کریں گے، ایرانی صدر نے دوران جنگ ایرانی پارلیمانی اجلاس میں بھی پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ مسعود پزشکیان کی قیادت میں ایرانی پارلیمانی اجلاس میں تشکر پاکستان کے نعرے بھی لگوائے گئے تھے، حالیہ ایران اسرائیل جنگ اور بھارت کے پاکستان کے خلاف اسرائیلی اسلحے کے استعمال کے تناظر میں پاک ایران قریب آئے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق باہمی ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے مزید فروغ، پاک ایران باہمی منسلکی، توانائی و تجارت میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، پاک ایران سرحدی انتظام و سلامتی اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے۔ ملاقاتوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات چیت بھی متوقع ہے، ایران کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں شمولیت و فعال کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔