Daily Ausaf:
2025-06-19@22:51:26 GMT

حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ 15 سالہ زیرو کوپن بانڈ جاری

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے بدھ کے روز ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 15 سالہ زیرو کوپن بانڈ جاری کر دیا۔ اس اقدام کا مقصد سرمایہ کاروں کی بنیاد کو وسعت دینا، قرضوں کے انتظام کو بہتر بنانا، اور مالیاتی نظام میں جدید مصنوعات متعارف کرانا ہے۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت نے حکومتی بانڈز کی ایک بڑی نیلامی کے ذریعے 1.

2 کھرب روپے سے زائد رقم کامیابی سے حاصل کی، جس میں 15 سالہ زیرو کوپن بانڈ کا اجرا ایک نمایاں قدم تھا۔ اس نئے بانڈ کو سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی، اور اس کے ذریعے 47 ارب روپے سے زائد حاصل کیے گئے۔

بیان میں بتایا گیا کہ یہ بانڈ 12.7 فیصد کی شرح سے جاری کیا گیا ہے۔ زیرو کوپن بانڈ میں ہر سال سود ادا نہیں کیا جاتا، بلکہ سرمایہ کاروں کو 15 سال کے اختتام پر مکمل رقم ایک ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ اس طریقہ کار سے حکومت قلیل مدتی ادائیگیوں سے بچ سکتی ہے اور طویل مدتی مالی منصوبہ بندی میں آسانی ہوتی ہے۔ سرمایہ کاروں کی مثبت دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ وہ پاکستان کی معیشت اور اصلاحاتی پالیسیوں پر اعتماد رکھتے ہیں۔

حکومت کے مطابق یہ اقدام قرضوں کے خطرات کم کرنے، ادائیگی کی مدت بڑھانے، اور اسلامی و طویل مدتی مالیاتی مصنوعات کو فروغ دینے کی وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

اس نیلامی کے بعد دیگر حکومتی بانڈز پر منافع کی شرح (ییلڈ) میں بھی کمی آئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالیاتی منڈیوں میں مہنگائی کے کم ہونے اور شرح سود میں کمی کی امید ہے۔ فکسڈ ریٹ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں 5 سالہ بانڈ کی ییلڈ میں 44 بیسز پوائنٹس اور 10 سالہ بانڈ کی ییلڈ میں 9 بیسز پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کا قرضہ اب زیادہ مستحکم ہو رہا ہے۔ مقامی قرضوں کی اوسط واپسی کی مدت 2.7 سال سے بڑھ کر اب 3.75 سال ہو گئی ہے، جو قرضوں کی فوری ادائیگی کے دباؤ کو کم کرتی ہے۔ مزید یہ کہ اب صرف بینک ہی نہیں، بلکہ پنشن فنڈز اور انشورنس کمپنیاں بھی حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جس سے مالیاتی خطرات میں کمی اور مقامی سرمایہ کاری کی بنیاد میں وسعت آ رہی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اس اقدام کو پاکستان کے مالیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم بنانے کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا:
“ہم نئے اور ہوشیار طریقے متعارف کرا رہے ہیں جو نہ صرف قرضے کے خطرات کو کم کرتے ہیں بلکہ سرمایہ کاروں کے لیے مزید مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ہمارا ہدف ہے کہ عوامی قرضے کو ذمہ داری سے سنبھالیں، اسلامی مالیات کو فروغ دیں، اور معیشت کی ترقی کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کو بڑھاوا دیں۔”

وزارت خزانہ عام شہریوں کے لیے بھی حکومتی بانڈز، خصوصاً اسلامی بانڈز، میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے نئی مصنوعات پر کام کر رہی ہے تاکہ بچت کو فروغ دیا جا سکے اور مالی شمولیت ممکن ہو۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: زیرو کوپن بانڈ سرمایہ کاروں حکومتی بانڈز سرمایہ کاری کے لیے

پڑھیں:

مشرق وسطی کی صورتحال کے پیش نظرامریکی صدر ٹرمپ جی7 کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر واشنگٹن روانہ

اٹاوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2025 )مشرق وسطی کی صورتحال کے پیش نظرامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ جی-7 کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر واشنگٹن روانہ ہوگئے انہوں نے روانگی سے قبل نیشنل سیکیورٹی کونسل کو سچویشن روم میں تیار رہنے کی ہدایت کی . فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے باعث جی-7 اجلاس مکمل ہونے سے قبل ہی واشنگٹن جانے کا فیصلہ کیا وائٹ ہاﺅس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ، خصوصاً ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے جی-7 سربراہی اجلاس سے ایک دن قبل روانہ ہو ئے ہیں.

(جاری ہے)

وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ ’ایکس“ پر لکھا ’مشرق وسطیٰ میں جاری حالات کے باعث صدر ٹرمپ رات عشائیے کے بعد عالمی راہنماﺅں سے رخصت لے رہے ہیں اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی تنبیہ کی تھی. دوسری جانب، پینٹاگون کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا چوکس و تیار ہے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے گارپورٹ میں ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا جس میں ایران-اسرائیل تنازع کو کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا.

اعلامیے کے مسودے میں توانائی سمیت عالمی منڈی کے استحکام، ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے اور اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرنے کی شقیں شامل ہیں کینیڈین اور یورپی سفارتکاروں نے تصدیق کی ہے کہ جی-7 اجلاس کے دوران اس تنازع پر بات چیت جاری ہے جب کہ اجلاس کل اختتام پذیر ہوگا. جی سیون ممالک کی جانب سے اجلاس کے پہلے روز جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں ایران اسرائیل جنگ کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے میزبان کینیڈا کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم پر زور دیتے ہیں کہ ایرانی بحران کا حل مشرق وسطیٰ میں وسیع پیمانے پر موجود کشیدگی میں کمی کا باعث بنے جس میں غزہ میں جنگ بندی بھی شامل ہے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور شہریوں کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے کیوں کہ بڑھتے ہوئے حملوں میں دونوں جانب شہریوں کی جانیں جا رہی ہیں.

دنیا کی بڑی معاشی طاقتوں کے اس گروپ میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ شامل ہیں روس بھی اس گروپ کا رکن تھا تاہم کریمیا پر حملے کے بعد روس کو اس گروپ سے خارج کردیا گیا تھا جی سیون کے راہنماﺅں نے اپنے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا. 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گرما گرمی، ’گھڑی چور‘ کے نعرے
  • ایران کا اسرائیل پر تازہ حملے میں پہلی بار ’’سجیل‘‘ میزائل کا استعمال،اہداف کو نشانہ بنایا
  • سرکاری اور اسلامک بانڈز کے تاریخی اجرا اور نیلامی سے حکومت کو 12 کھرب کی آمدن
  • گردشی قرضے کے خاتمے کیلیے پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی اسکیم منظور
  • ہاکی کھیل کی بحالی کیلے جاری حکومتی کوششوں کو دھچکا
  • انسائیڈرٹریڈنگ کا جرم: پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سزا سنادی گئی
  • چین کی جانب سے وسطی ایشیائی ممالک میں سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ
  • مشرق وسطی کی صورتحال کے پیش نظرامریکی صدر ٹرمپ جی7 کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر واشنگٹن روانہ
  • تھنک ٹیک، تھنک پاکستان: سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے لندن میں تشہیری مہم