ٹرمپ شرح سود برقرار رکھنے پر سیخ پا، مرکزی بینک کے سربراہ پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فیڈرل ریزرو نے صدر ٹرمپ کی ہدایت نظر انداز کرتے ہوئے شرح سود کو دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ فیڈرل ریزرو کے چیف کا کہنا ہے رواں سال دسمبر تک شرح سود 4.25 سے 0 فیصد پر برقرار رکھی جائے گی۔ فیڈرل ریزرو نے امریکا میں مہنگائی اورمعاشی اشاریے بھی جاری کردیے، جس کے مطابق امریکا میں مہنگائی کی شرح تقریبا 3فیصد پر رہی۔ صدرٹرمپ نے فیڈرل ریزرو چیف کو شرح سود میں کمی ہدایت کی تھی لیکن انہوں نے ٹرمپ کی بات دوبارہ نہیں مانی اور شرح سود کو برقرار رکھا۔ پریس کانفرنس میں جیروم پاؤل نے خبردار کیا کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے لگائے گئے نئے ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے اور معیشت کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔ مرکزی بینک کے نئے اندازے کے مطابق سال کے آخر تک مہنگائی 3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جو ابھی 2.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیڈرل ریزرو ٹرمپ کی سکتی ہے
پڑھیں:
امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سینٹرل بینک نے امریکی صدر ٹرمپ کا مطالبہ مانتے ہوئے شرح سود میں کمی کردی، جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی شرح میں کمی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سینٹرل بینک (فیڈرل ریزرو) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے پر شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی کرتے ہوئے اسے 4.25 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کردیا۔ یہ بینک کی طرف سے گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی شرح میں کمی ہے۔نئے گورنر اسٹیفن میران واحد شخص تھے، جنہوں نے 0.5 فیصد پوائنٹ تک کمی کا مطالبہ کیا جبکہ گورنرز مشیل بومن اور کرسٹوفر والر، جن سے اختلاف رائے کی توقع تھی، نے 0.25 فیصد پوائنٹ کی کٹوتی کے حق میں ووٹ دیا، تینوں کا تقرر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا، جو کئی مہینوں سے فیڈ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ روایتی 0.25 فیصد پوائنٹ کے اقدامات سے زیادہ گہرائی سے اور زیادہ تیزی سے کٹوتی کریں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے امریکی لیبر مارکیٹ کو سہارا ملے گا اور روزگار کے مواقع بہتر ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف پالیسی کے باعث معاشی ترقی کی رفتار سست روی کا شکار تھی جبکہ مہنگائی میں بھی مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔شرح سود میں کمی سے قرض کی لاگت کم ہوگی، جس سے معیشت کو سہارا اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری متوقع ہے۔